• news

خفیہ فنڈز‘ وزرا کیلئے صوابدیدی گرانٹ‘ پیپلز ورکس پروگرام ٹو ختم کر دیئے گئے

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی بجٹ 2013-14ءمیں سیکرٹ سروسز اخراجات ختم کر دئیے گئے۔ اب صرف قومی سلامتی سے متعلق خفیہ ادارے ہی یہ خفیہ فنڈز استعمال کر سکیں گے، بجٹ میں وزرا کے لئے مختص صوابدیدی گرانٹ ختم کر دی گئی ہے، اسی طرح پیپلز ورکس پروگرام 2ختم کر دیا گیا ہے۔ اب ملک میں تعمیر وطن پروگرام شروع کیا جائے گا۔ دریں اثناءحکومت نے وزارت داخلہ، خارجہ اور اطلاعات سمیت 16وزارتوں کے سیکرٹ فنڈز ختم کردئیے ہیں۔ اس اقدام سے قومی خزانے کو 6ارب روپے کی بچت ہوگی۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 11جون2013ءسے 16وزارتوں کے سیکرٹ فنڈز کو ختم کردیا گیا ہے۔ ان وزارتوں میں وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، اطلاعات، آئی ٹی بھی شامل ہے، آڈیٹر جنرل خفیہ ادارے کے سیکرٹ فنڈز کا آڈٹ کرسکے گا۔آئندہ سے انٹیلی جنس ایجنسیز، سیکرٹ فنڈز کو استعمال کرسکیں گی۔ وزارت خزانہ نے 16مختلف وزارتوں کو سیکرٹ فنڈز ختم کرنے کا 11 جون کو باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا‘ حکومت کے اس اقدام سے قومی خزانے کو سالانہ 6ارب روپے کی بچت ہوگی‘ وزارت خارجہ‘ وزارت داخلہ‘ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی‘ وزارت اطلاعات و نشریات سمیت 16 وزارتوں اور امریکہ‘ برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانوں کے سیکرٹ فنڈز بھی ختم کردیئے گئے تاہم وزارت دفاع اور خفیہ ادارے سیکرٹ فنڈز استعمال کرسکیں گے جن کا آڈیٹر جنرل آف پاکستان باقاعدہ آڈٹ کریں گے۔ بدھ کو نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے سولہ مختلف وزارتوں کو سیکرٹ فنڈز ختم کرنے کا 11 جون کو باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔ حکومت کے اس اقدام سے قومی خزانے کو سالانہ چھ ارب روپے کی بچت ہوگی۔ وزارت خزانہ نے وزارت خارجہ‘ داخلہ‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی‘ اطلاعات و نشریات سمیت سولہ وزارتوں اور امریکہ‘ برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانوں کے سیکرٹ فنڈز ختم کردیئے۔ وزارت خزانہ کے مطابق صرف وزارت دفاع اور اس کے تحت خفیہ ادارے سیکرٹ فنڈز استعمال کرسکیں گے جن کا آڈیٹر جنرل آف پاکستان ضرورت کے تحت آڈٹ کریں گے۔ حکومت کے اس اقدام سے سب سے زیادہ نقصان وزارت خارجہ‘ اطلاعات اور مختلف سفارتخانوں کو ہوگا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی 7مئی 2013ءکو فیصلہ دیا تھا کہ وفاقی وزارتوں کے تحت آنے والے تمام ادارے خفیہ فنڈز کے آڈٹ کرایا کریں۔ وزارت خزانہ نے خفیہ فنڈز ختم کرنے کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 170 کی شق نمبر 2کے تحت جاری کیا ۔

ای پیپر-دی نیشن