لاپتہ افراد سمیت بلوچستان کے تمام مسائل حل کرنے میں تعاون کریں گے: نوازشریف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت نیوز) وزیر اعظم نواز شریف سے بی این پی (مینگل) کے رہنما عبدالر¶ف مینگل، ڈاکٹر سجاد ترین، عیسی نوری اور ثناءاللہ بلوچ پر مشتمل وفد نے گذشتہ روز ملاقات کی۔ وفد نے وزیراعظم کو اپنے پارٹی قائد سردار اختر مینگل کا پیغام پہنچایا اور لاپتہ افراد کے مسئلے سے آگاہ کرنے کے ساتھ حل میں تعاون مانگا۔ جس پر وزیراعظم نے وفد کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے مسئلے سمیت بلوچستان کے تمام مسائل کے حل میں تعاون کرونگا۔ امن کی بحالی اور اقتصادی خوشحالی حکومت کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ بی این پی مینگل قومی دھارے میں اپنا کردار ادا کرے۔ بی این پی مینگل کی عام انتخابات میں شرکت کو سراہتا ہوں۔ وزیراعظم نے رہنما¶ں پر زور دیا ہے کہ وہ قومی دھارے میں متحرک کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے بی این پی (مینگل) کی طرف سے حالیہ انتخابات میں حصہ لینے کی تعریف کی۔ بی این پی کے وفد نے سردار اختر مینگل کی جانب سے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی جماعت نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا منصب عبدالمالک بلوچ کے حوالے کیا ہے اور یہ قدم اس کے باوجود اٹھایا کہ مسلم لیگ (ن) نے صوبے میں اکثریت حاصل کی تھی۔ یہ فیصلہ ملک اور صوبے کے مفاد میں کیا گیا۔ امن کا قیام اور معاشی خوشحالی حکومت کے ایجنڈا پر سرفہرست ہے۔ بلوچستان میں ترقی اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ نہ لیا جائے۔ وزیراعظم نے لاپتہ افراد کے ایشو سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے اپنی طرف سے حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ نوازشریف نے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کو حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے نیک تمنا¶ں کا پیغام ارسال کیا ہے اور ان کی بیماری سے جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان جنوبی افریقہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی قدر کرتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے ان کے کردار کا معترف ہے۔ نیلسن منڈیلا جیسے دانشور اور عظیم رہنما کی صحت مندی نہ صرف جنوبی افریقہ بلکہ دنیا بھر کے کچلے ہوئے لوگوں کے لئے باعث قوت ہے۔