شام: ہزاروں بچے مارے جا چکے ہیں: اقوام متحدہ ‘ ہلا کتیں 93 ہزار ہو گئیں
نیو یارک (بی بی سی) اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام میں گزشتہ دو برسوں سے جاری لڑائی میں اب تک ہزاروں بچے ہلاک ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کی ’اطفال اور مسلح لڑائی‘ کے عنوان سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق مارچ 2011 سے شام میں حکومتی فورسز اور باغیوں کی لڑائی میں بچے بھی نشانہ بنے ہیں۔رپورٹ میں بچوں کی ہلاکت کی تعداد کو ’ناقابلِ برداشت‘ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومتی افواج اور باغی بچوں کو ’خودکش بمبار یا انسانی حصار‘ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ دنیا کے ا±ن 14 ممالک پر مشتمل ہے جہاں بچے ظلم و تشدد کا شکار ہیں۔رپورٹ میں پہلی مرتبہ افریقی ملک مالی کا نام ’شرمناک فہرست‘ میں شامل کیا گیا ہے۔ اور خانہ جنگی کے باعث93 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔