بھارت نوازشریف کے اقدامات کا فوری اور مثبت جواب دے: سابق چیف رابطہ کار
سرینگر (آن لائن) سابق بھارتی رابطہ کاروں نے وزیراعظم میاں نواز شریف کی جانب سے پاکستان بھارت تعلقات مستحکم کرنے کے حوالے سے کئے گئے اقدامات اور عزم کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو فوری طور پر مثبت جواب دینا چاہئے تاکہ کشمیری عوام کو زمینی سطح پر تبدیلی محسوس ہو۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق چیف رابطہ کار دلیپ پڈگاونکر نے ایک بیان میں بزرگ حریت پسند رہنما سید علی گیلانی سمیت دیگر حریت رہنماﺅں کی نظربندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے حریت پسندوں کیساتھ فوری مذاکرات شروع کرنے چاہئیں اس سلسلے میں سب سے پہلے اظہار رائے پر قدغن ختم کرنا ہوگا۔ اگر بھارتی حکومت حریت قائدین سے مذاکرت میں سنجیدہ ہے تو تمام نظربند رہنماﺅں پر پابندیاں ختم کی جائیں مکمل آزادی دی جائے۔ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے پاک بھارت رشتوں کو مستحکم بنانے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دلیپ پڈگاﺅنکر نے کہا کہ ان کے اقدامات کا معقول جواب دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ پر عملدرآمد کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہاکہ ملکی اور ریاستی سطح پر تمام فریقین کو ان کی رپورٹ میں شامل کرلینا چاہئے۔ ان کی رپورٹ کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ ان کی رپورٹ کو نظرانداز نہیں کیا گیا بلکہ اعتماد سازی کے حوالے سے پیش کردہ سفارشات کو لاگو کرنے کا عمل جاری ہے۔ دلیپ پڈگاﺅنکر نے و زیر اعظم من موہن سنگھ کے دورہ کشمیر کے حوالے سے امید ظاہر کی کہ اس دورے سے ریاست میں امن عمل واپس پٹڑی پر لوٹ آئے گا۔ دوسری جانب سابق رابطہ کار پروفیسر رادھا کمار نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور گڈگورننس کا مسئلہ ہے۔ پاکستان بھارت تعلقات کو کشیدہ کرنے کیلئے کئی عناصر سرگرم ہیں۔ دونوں ممالک کو سنجیدگی کیساتھ ان کوششوں کو ناکام بنانا ہوگا۔