اصلاح پسند حسن روحانی ایران کے صدر منتخب‘ حامیوں کا جشن
تہران (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) صدارتی الیکشن کے حتمی نتائج کے مطابق اصلاح پسند حسن روحانی ایران کے صدر منتخب ہو گئے، حامیوں نے جشن منایا۔ ایران کے صدراتی انتخاب میں چھ امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے بیشتر قدامت پسند ہیں تاہم حالیہ دنوں میں صدارتی انتخاب لڑنے والے امیدواروں میں 64 سالہ حسن روحانی اصلاح پسند کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ بی بی سی کے نامہ نگار رچرڈ گلپین کے مطابق ایرانی صدر کے انتخاب میں گذشتہ ہفتے سے حیران کن تبدیلی سامنے آئی ہے۔ نامہ نگار کے مطابق حسن روحانی کی مغربی ممالک سے نئے روابط قائم کرنے کی ضرورت پر کی جانے والی تقریر کے بعد انہیں بھرپور عوامی پذیرائی ملی ہے۔ قدامت پسند امیدواروں میں جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی اور تہران کے میئر محمد باقر قالیباف شامل ہیں۔ نئی صدر کے لئے ملک کی مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث ملک کی مشکل اقتصادی صورتحال کو درست کرنا بڑا چیلنج ہو گا۔ ایران کو اپنے متنازع جوہری پروگرام کے باعث کئی بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا ہے۔ انتخابی مہم میں ایک امیدوار نے بین الاقوامی برادری سے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کوششوں کا اعلان کیا تاہم بڑے پالیسی سازی کے فیصلوں کا اختیار بدستور ملک کے رہبر اعلیٰ کے پاس رہے گا۔ سپریم رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے روحانی کو مبارکباد دی ہے۔ فرانس نے کہا ہے وہ نئے صدر کے ساتھ کام کرنے پر تیار ہے۔ تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لئے بات چیت پر تیار ہیں۔ برطانیہ نے کہا روحانی ایران کو ایک مختلف راستے پر ڈالیں۔ حسن روحانی نے 51 فیصد جبکہ تہران کے سابق میئر قدامت پسند محمد باقر قالیباف نے 16، سعید جلیلی نے 11 فیصد اور پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر محسن رضائی نے بھی 11 فیصد ووٹ حاصل کئے۔ نومنتخب صدر حسن روحانی نے ایک کروڑ 86 لاکھ 13 ہزار 329 ووٹ حاصل کئے۔ صدارتی امیدوار محمد باقر نے شکست تسلیم کرتے ہوئے نتائج قبول کر لئے۔ این این آئی کے مطابق وزیر داخلہ مصطفی محمد نجار نے میڈیا کو بتایا کہ نومنتخب صدر حسن روحانی نے پچاس فیصد سے زائد ووٹ حاصل کئے ہیں ا س لئے اب رن آف مرحلے کی ضرورت نہیں رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات مکمل طور پر صاف، شفاف ہوئے اور حکومت نے کسی بھی صدارتی امیدوار کی حمایت نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی حکام نے ایران پر انتخابات سے قبل ہی بے بنیاد الزامات عائد کئے تھے اور انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کئے تھے تاہم سب نے دیکھ لیا کہ انتخابات میں کسی قسم کی دھاندلی نہیں کی گئی نہ حکومتی اثر و رسوخ استعمال کیا گیا۔ محمد باقر قالیباف کو 25 لاکھ 60 ہزار سے زائد ووٹ ملے، ان کے بعد محسن رضائی کا نمبر ہے جنہیں 21 لاکھ اور سعید جلیلی کو 19 لاکھ کے قریب ووٹ ملے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نومنتخب صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عالمی طاقتیں ایران سے عزت کے ساتھ بات کریں۔ ہمارے حقوق کو تسلیم کیا جائے۔ ایرانی انتخابات میں کامیابی سے ایک نئے دور کا آغاز ہو گیا۔ ادھر امریکہ نے کہاکہ ہم ایرانی عوام کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ امید ہے نئے صدر مستقبل میں نئی سوچ کیساتھ کام کریں گے۔