ججز نظربندی کیس: پرویز مشرف پر فرد جرم عائد‘ سابق صدر کا انکار
اسلام آباد (نامہ نگار+ ثناءنیوز) ججز نظر بندی کےس مےں سابق صدر مشرف پر فرد جرم عائد کر دی گئی جبکہ مشرف نے صحت جرم سے انکار کر دےا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثر عباس زےدی نے چک شہزاد مےں مشرف کے فارم ہاو¿س مےں قائم سب جےل مےں سماعت کی سابق صدر ذاتی طور پر عدالت مےں پےش ہوئے دوران سماعت پروےز مشرف کے خلاف الزامات کی چارج شےٹ پڑھ کر سنائی گئی فرد جرم مےں کہا گےا ہے کہ پروےز مشرف نے 60 ججز کو گھروں مےں قےد رکھا اور ججز کے بچوں کو بھی ساڑھے پانچ ماہ سکول جانے کی اجازت نہےں دی گئی، انہےں بے ےار و مددگار گھروں مےں نظر بند رکھا۔ مشرف نے ملک مےں اےمرجنسی لگائی آئےن معطل کےا اور بنےادی حقوق کو متاثر کےا، مشرف نے صحت جرم سے انکار کےا اور تمام چارج شےٹ کو مسترد کےا پروےز مشرف کا کہنا تھا کہ ان پر جو الزامات لگائے جا رہے ہےں وہ جھوٹ ہےں۔ پروےز مشرف کا کہنا تھا کہ انہوں نے ججز کو حبس بے جا مےں رکھنے کا کوئی حکم جاری نہےں کےا۔ عدالت نے استغاثہ کو حکم دےا ہے کہ وہ پروےز مشرف کے خلاف آئندہ سماعت پر شہادتےں پےش کرے عدالت نے کےس کی مزےد سماعت 21 جون تک ملتوی کر دی۔ قانونی ماہرےن کے مطابق پروےز مشرف پر لگائے الزامات کے تحت انہےں دس سال ےا پھر عمر قےد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مشرف کے وکیل نے ججز نظربندی کیس میں اپنے موکل کی بریت کے لئے درخواست پیش کی جس پر خصوصی عدالت نے حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔