سینٹ‘ قومی اسمبلی: سانحہ کوئٹہ کیخلاف متفقہ قراردادیں‘ قائداعظم ریذیڈنسی پر حملے کی بھی مذمت
اسلام آباد ( خبرنگار +وقائع نگار + ایجنسیاں) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کیخلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔ سینٹ میں سانحہ کوئٹہ کیخلاف قرارداد مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر نزہت صادق کی طرف سے پیش کی گئی جس میں کوئٹہ میں یونیورسٹی بس میں جاں بحق ہونیوالی طالبات کے والدین سے یکجہتی کا اظہار اور حملے کی مذمت کی گئی۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا یہ بلوچستان حکومت کیخلاف سازش ہے، جب بھی معاملات بات چیت کی طرف بڑھتے ہیں، ایسے واقعات ہوتے ہیں۔ قائد ایوان راجہ ظفرلحق نے کہا بلوچستان میں ہونیوالے واقعات ایک سانحہ ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان گئے ہیں جیسے ہی واپس آئیں گے ان سے کہا جائیگا ایوان کو آگاہ کریں۔ قومی اسمبلی میں بھی کوئٹہ دھماکوں اور زیارت میں قائداعظمؒ کی رہائشگاہ پر حملوں کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پرمنظور کر لی گئی۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی زاہد حامد نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان کوئٹہ میں طالبات کی بس پر حملے اور سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے، قرارداد میں زیارت میں قائداعظمؒ کی رہائش گاہ جلائے جانے اورکوئٹہ میں ڈاکٹروں کے اغواء کی شدید مذمت کی گئی۔ دونوں ایوانوں میں دہشت گردی کے ان واقعات میں جاں بحق ہونیوالوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اپوزیشن ارکان کی طرف سے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے ایوان بالا کو ان واقعات پر بریفنگ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ فرحت اللہ بابر نے کہاکہ دہشت گردوں سے کسی کو ذرا برابر بھی ہمدردی نہیں ہونی چاہئے۔ قبائلی سینیٹر عباس خان نے بھی بلوچستان میں دہشت گردی کے ان واقعات کی مذمت کی۔ نئے مالی سال کے بجٹ پر بھی سینٹ میں بحث جاری رہی۔ متعدد حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے حصہ لیا۔ بعدازاں چیئرمین سینٹ اجلاس آج شام تک ملتوی کر دیا۔