پنجاب‘ سندھ اور خیبر پی کے اسمبلی کے اجلاس آج ہونگے‘ بجٹ پیش کیا جائیگا
لاہور + کراچی + پشاور (خصوصی نامہ نگار + نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت نیوز) پنجاب کا مالی سال 2013-14کابجٹ (آج) پےر کو پنجاب اسمبلی مےں پیش کیا جائیگا۔ صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن بجٹ پیش کرینگے۔ تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے۔ جبکہ سندھ اور خیبر پی کے کے بجٹ اجلاس بھی آج ہونگے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیراعلیٰ شہباز شریف کی زیرصدارت پنجاب کابےنہ کے اجلاس میں 871 ارب روپے سے زائد بجٹ کی منظوری دی جائیگی۔ بجٹ اجلاس آج سہ پہر 4 بجے سپیکر کی صدارت میں ہو گا۔ ترقیاتی بجٹ 280 ارب،تعلےم کےلئے 33 ارب، صحت کےلئے 21ارب، پولےس کےلئے 77 ارب روپے رکھنے کی تجوےز ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو 721 ارب روپے ملیں گے۔ صوبائی محاصل اور غیر محاصل کا تخمینہ 163 ارب روپے ہے، پڑھے لکھے نوجوانوں کیلئے قرضہ سکیم متعارف کرائی جائے گی، طلبہ کیلئے لیپ ٹاپ سکیم بھی جاری رہے گی۔ توانائی کے شعبے کیلئے رقم 8 ارب سے بڑھا کر 15 ارب کرنے ک یتجویز ہے۔ پنجاب میں بھی جی ایس ٹی کی شرح 16 سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کا امکان ہے،وصولی کا ہدف 50 ارب روپے کے قریب ہے ، زرعی انکم ٹیکس کا وصولی کا ہدف ایک ارب روپے سے زائد ہوگا۔ پولیس اور امن و امان کیلئے رقم 62 ارب سے بڑھا کر 72 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ مزدور کی کم از کم اجرت 10 ہزار روپے کرنے کی بھی تجویز ہے۔ ادھر سندھ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد جبکہ خیبر پی کے میں 15 فیصد اضافے کے اعلان کا امکان ہے۔ پنجاب میں آئندہ مالی سال کے دوران حکومت کا فوکس زیادہ تر انرجی سیکٹر کی جانب ہوگا۔ ساڑھے 12 ایکڑ اراضی کے حامل کاشتکاروں کو ٹیوب ویلز چلانے کیلئے شمسی توانائی کے پلانٹس فراہم کرنے، نہری نظام پر چھوٹے ہائیڈل پلانٹس کی تنصیب اور سستی بجلی کی پیداوار حکومتی ترجیحات کے تحت ترقیاتی بجٹ کا حصہ ہیں۔ سولر ٹیوب ویل پر حکومت نے ساڑھے7 ارب روپے سبسڈی کی مد میں رکھے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب میں خصوصی پروگرامز کی مد میں بھی 5 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 2013-14 کے دوران سکولز ایجو کیشن کی ترقیاتی سکیموں کیلئے17ارب روپے، ہائیر ایجوکیشن کی ترقیاتی سکیموں کیلئے ساڑھے 8 ارب روپے، سپیشل ایجوکیشن کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 1 ارب 20 کروڑ روپے، لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 1 ارب 90 کروڑ روپے، سپورٹس کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 2 ارب 20 کروڑ روپے، محکمہ صحت کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 19 ارب روپے، صوبہ بھر کی واٹر سپلائی سکیموں کیلئے 10 ارب روپے، ریجنل پلا ننگ کیلئے 16 ارب روپے، محکمہ بلدیات کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 1 ارب 70 کروڑ روپے، صوبہ بھر کی شاہراہوں کیلئے 33 ارب روپے، محکمہ ایریگیشن کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 23 ارب روپے، صوبہ بھر میں عوامی عمارتوں کی تعمیر کی مد میں 10 ارب روپے، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 5 ارب روپے، انرجی سیکٹر کیلئے 20 ارب روپے، اربن ڈویلپمنٹ کیلئے 5 ارب روپے، محکمہ زراعت کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 5 ارب روپے، محکمہ خوراک کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 20 ارب روپے، لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 1 ارب 70 کروڑ روپے، انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 5 ارب 20 کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 5 ارب روپے، ٹرانسپورٹ پنجاب کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 6 ارب 30 کروڑ روپے مختص کئے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں سندھ کے نئے مالی سال 2013-14ء کا تقریباً سوا 6 کھرب سے زائد کا سرپلس بجٹ آج وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ پیش کریں گے۔ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر 40 فیصد بجٹ میں اضافے کا امکان ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ متوقع اور صوبے میں 15 ہزار نئی ملازمتوں کا اعلا ن بھی متوقع ہے۔ کراچی سرکلر ریلوے منصوبے پر ایک بار پھر 1 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ زراعت اور آبپاشی کیلئے 35 ارب اور تھرکول منصوبے کیلئے 2 ارب رکھے جائیں گے۔ علاوہ ازیں خیبر پی کے کا صوبائی بجٹ آج پیر کو پیش کیا جائےگا۔ سینئر وزیر و خزانہ کے وزیر سراج الحق تین کھرب روپے سے زائد کا بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کریں گے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافے کا امکان ہے۔ وزیر اطلاعات خیبر پی کے نے کہا ہے کہ مالی مشکلات اپنی جگہ غریب ملازمین کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ بجٹ تجاویز میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب میں بجٹ اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جائنیگے اور قریبی عمارتوں پر شوٹر تعینات کئے جائینگے۔