توانائی بحران کے شکار پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کرنا ہمارا فرض ہے: بھارت
نئی دہلی‘ سرینگر(آن لائن) پاکستان میں نئی حکومت کے قیام کیساتھ ہی پاکستان، بھارت تعلقات گرمجوشی کیساتھ آگے بڑھنا شروع ہوگئے‘ بجلی کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان گیس کی درآمد‘ برآمد پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید کا کہنا ہے کہ توانائی کے حوالے سے پاکستان مشکلات سے دوچار ہے اور اس کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سلسلے میں گذشتہ روز پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر نے بھارتی وزیر تجارت آنند شرما سے نئی دہلی میں ایک اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں سلمان بشیر نے بھارتی وزیر کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں نواز شریف کی قیادت میں نئی حکومت بھارت کیساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اور خاص کر تجارت کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اس ضمن میں جلد ہی پیشرفت ہونے کی امید کی جاسکتی ہے۔ادھر انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر سے ملاقات کی جس کے دوران سلمان بشیر نے وفد کوآگاہ کیا کہ آنے والے دنوں میں دونوں ملکوں کے تاجروں کے درمیان اجلاس منعقد کئے جائیں گے تاکہ معیشت کو بہتر بنانے پر غور فکر کیا جاسکے۔دوسری طرف پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران سے نکالنے کیلئے بھارت نے پاکستان کو تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ روزانہ 4 مکعب فٹ گیس فراہم کرنے کے ایک منصوبے پر رضامندی کے معاملے پر اتفاق رائے نہ ہونے سے منصوبے کو حتمی شکل دینے کیلئے کچھ تاخیر ہے۔بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ پڑوسی ملک کو بجلی کی بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے بھرپور مدد کی جائے گی اور پہلے مرحلے میں 500 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی جس کے تحت بجلی کی لائنیں بچھائی جائیں گی۔ پنجاب کے راستے بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے تاکہ پاکستان میں بجلی بحران کم کیا جاسکے جبکہ پاکستان نے تجویز پیش کی ہے کہ مشکل وقت میں کم سے کم رقوم کے عوض پاکستان کو بجلی کی فراہمی پر اگر آمادگی ظاہر کی جائے گی تو یقینی طور پردونوں ممالک میں دوستی مزید قائم ہوسکتی ہے۔ سلمان خورشید نے پاکستان کی تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک ہونے کے ناطے یقینی طور پر بھارت پاکستان کی تجویز پر ہمدردانہ غور کرے گا اور اس سلسلے میں پاکستان کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ قیمتوں کے معاملے پر ابھی تک معاملہ رکا پڑا ہے۔ سلمان خورشید نے بتایا کہ پاکستان پڑوسی ملک ہے اور اس کی نازک وقت میں مدد کرنا پڑوسی کی حیثیت سے ہمارا فرض بنتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے تجارتی تعلقات کو نئی جہت دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں ایک روڈ میپ تشکیل دیا جارہا ہے دونوں ممالک کے دمیان دیگر تعلقات پر بھی سنجیدگی سے سوچا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت بھی پاکستان سے گیس کی حصولیابی کی تجویز رکھتا ہے اور اس سلسلے میں سفارتی سطح پر پاکستان کو مطلع کیا گیا ہے کہ گیس کے بحران کو کم کرنے کیلئے پاکستان سے گیس برآمد کی جائے۔