صوابی: پولیو ٹیم پر حملہ‘ 2 رضاکار جاں بحق‘ مہم معطل‘ ورکرز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت
صوابی (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) صوابی کے علاقے کنڈ میں پولیو ٹیم پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو رضاکار جاں بحق ہوگئے۔ ڈی پی او صوابی کے مطابق رضا کارپولیس سکیورٹی کے بغیر پولیومہم چلا رہے تھے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے کوگھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا اور سخت خو ف و ہراس پھیل گیا۔ ڈی پی او کے مطابق حملے کے شبہ میں چار افراد کو گرفتار کرلیا۔ صدر اور وزیراعظم نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ دریں اثناءواقعہ کے بعد پولیو ورکرز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت دیدی گئی۔ ڈی پی او میاں سعید کے مطابق صوابی میں پولیو ورکرز اپنی حفاظت کے لئے اسلحہ رکھ سکتے ہیں۔ مرد پولیو اہلکاروں کو پستول رکھنے کی اجازت ہے۔ ذاتی اسلحہ رکھنے کیلئے پولیوورکرز کو خصوصی پرمٹ جاری ہوں گے۔ پرمٹ صرف پولیو مہم کی مدت کیلئے ہوں گے۔ رضا کاروں پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد پولیو مہم معطل کردی گئی جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ رضا کاروں نے سکیورٹی کیلئے درخواست نہیں دی تھی۔ صدر زرداری نے صوابی میں پولیو ٹیم پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو ٹیموں پر بزدلانہ حملے پولیو خاتمہ کیلئے حکومی عزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔ مرنیوالوں میں ٹیچر شیراز اور محکمہ صحت کا اہلکار عزیز محمد شامل ہیں۔ علاوہ ازیں پشاور میں رواں ماہ ہونیوالی پولیو مہم بھی مو¿خر کردی گئی۔ اب مہم یکم سے 3 جولائی تک چلا ئی جائیگی۔