پابندیاں غیر منصفانہ‘ شام میں بیرونی مداخلت کیخلاف ہیں‘ یورینیم افزودگی بند نہیں کرینگے : ایرانی صدر
پابندیاں غیر منصفانہ‘ شام میں بیرونی مداخلت کیخلاف ہیں‘ یورینیم افزودگی بند نہیں کرینگے : ایرانی صدر
تہران (بی بی سی+ اے ایف پی+ثناءنیوز) ایران کے نومنتخب صدر حسن روحانی نے نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں امن و استحکام کے لئے قوانین پر عمل پیرا کریں۔ ٹی وی پر اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے کہا کہ انھیں قومی مفاد اور وقار کی حفاظت کے راستے پر چلتے ہوئے عوام کی مدد کی اشد ضرورت ہے۔ روحانی نے کہا ہے ایران کیخلاف پابندیاں غیر منصفانہ ہیں۔ اس عظیم موقع سے ایک اور تاریخی موقع پیدا ہوا ہے اور جو قومیں جمہوریت اور کھلے مذاکرات کی بات کرتی ہیں انہیں چاہیے کہ وہ ایرانی عوام کے ساتھ احترام سے بات کریں اور اسلامی جمہوریہ کے حقوق کو تسلیم کریں۔ اس کے بعد وہ ہم سے کسی مناسب جواب کی توقع رکھ سکتے ہیں۔ امریکہ کو ایران کے جوہری حقوق کو تسلیم کرلینا چاہئے۔ انہوں نے شام میں غیر ملکی مداخلت پر انتباہ کیا اور کہا شام کے لوگوں کو بحران کے حل کیلئے فیصلہ کرنے کا موقع دینا چاہئے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے روحانی نے کہا ہم دہشت گردی، خانہ جنگی اور بیرونی مداخلت کیخلاف ہیں۔ ہمیں ممکنہ طور پر بیرونی مداخلت اور خانہ جنگی پر تشویش ہے۔ شامی عوام کو ووٹ کے ذریعے تنازعہ کا حل ڈھونڈنا چاہئے۔ صدر بشارالاسد 2014ءتک اقتدار میں رہیں گے، اس کے بعد صدارتی الیکشن ہوگا، یہ عوام پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ این این آئی کے مطابق حسن روحانی نے انتخابات کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر زیادہ شفافیت دکھانے کیلئے تیار ہیے لیکن یورینیم افزودگی بند نہیں کرے گا۔ مغرب کو شبہ ہے کہ ایران جوہری اسلحہ بنانا چاہتا ہے لیکن ایران کہتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے پریس کانفرنس میں روحانی نے کئی معاملات پر بات کی اور کہا کہ ان کی حکومت دنیا کے ساتھ تعمیری روابط قائم کرنا چاہتی ہے انہوں نے اعتدال منتخب کرنے پر ایرانی عوام کا شکریہ ادا کیا انہوں نے پرجوش نوجوان ایرانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے انتخاب وعدے نہیں بھولیں گے۔ ادھر برطانوی وزیر خارجہ نے کہا امید ہے صدر ایٹمی پروگرام پر کسی سمجھوتے پر پہنچنے................
ایرانی صدر