ڈیفنس، کینٹ کے محل نما بنگلوں پر ٹیکس نہیں لگایا گیا
لاہور (احسان شوکت سے) پنجاب حکومت کی طرف سے صوبائی بجٹ مےں دوکنال اور اس سے بڑے گھروں پر لگژری ٹےکس عائد کر کے امراء سے ٹےکس وصول کرنے کے دعوو¿ں کی قلعی کھل گئی کےونکہ لاہور سمےت بڑے شہروں مےں ڈےفنس، کےنٹ اور کنٹونمنٹ کے علاقوں مےں واقع بنگلوں کے رہائشی بااثر امراءپر لگژری ٹےکس لگاےا ہی نہےں گےا۔ تفصےلات کے مطابق پنجاب حکومت نے بجٹ مےں پرتعےش طرز زندگی گزارنے والوں پر ٹےکس مےں اضافہ کرتے ہوئے 2 کنال سے 4 کنال تک کے گھروں پر 5 لاکھ روپے، 4 کنال سے 8 کنال تک کے گھروں پر 10 لاکھ روپے جبکہ 8 کنال اور اس سے بڑے گھروں پر 15 لاکھ روپے لگژری ٹےکس (ےک وقتی) نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے مگر اصل صورتحال ےہ ہے کہ حکومت نے لاہور سمےت دےگر بڑے شہروں مےں ڈےفنس، کےنٹ اور کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں مےں واقع 2 کنال اور اس سے بڑے بنگلوں پر ےہ ٹےکس لگاےا ہی نہےں گیا۔ حکومت کی طرف سے صرف لاہور، فےصل آباد اور راولپنڈی کے ان علاقوں پر ےہ ٹےکس لگاےا گےا ہے جو محکمہ اےکسائز اےنڈ ٹےکسےشن کے سروے کے تحت ”رےٹنگ اےرےاز“ شمار ہوتے ہےں۔ جن مےں صوبہ بھر کے شہروں مےں واقع ڈےفنس، کےنٹ اور کنٹونمنٹ کے علاقے شامل نہےں ہےں۔ محکمہ اےکسائز اےنڈ ٹےکسےشن حکام بھی اس صورتحال پر حےران رہ گئے ہےں۔ محکمہ اےکسائز کے ذرائع کے مطابق لگژری ٹےکس بلاتخصےص تمام علاقوں کے بڑے گھروں پر لگانا چاہئے کےونکہ 2 کنال اور اس سے بڑے گھروں کی زےادہ تر تعداد ڈےفنس اور کےنٹ کے علاقوں مےں ہی واقع ہے۔ دوسری بات ےہ ہے کہ ڈےفنس اور کےنٹ مےں نئے گھر بنے ہےں۔ لاہور مےں گلبرگ، ماڈل ٹاﺅن اور مسلم ٹاﺅن کے علاقوں مےں سالہ سال پرانے بڑے گھر ہےں جہاں وراثت مےں گھر ملنے پر مشترکہ فےملی سسٹم ہے۔ ان سے ٹےکس وصول کرنا مشکل ہے کےونکہ ان گھروں کے مالک اےک سے زےادہ افراد ہےں۔ اسکے علاوہ کنٹونمنٹ علاقوں مےں واقع بڑے گھروں پر لگژری ٹےکس نہ لگنے اور صرف ان پر ٹےکس لگنے پر وہ لوگ عدالتوں مےں چلے جائےں گے۔