• news

لداخ میں چین کے ساتھ چپقلش ختم کرنے کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا‘ سربراہ بھارتی فوجی شمالی کمان

ادھمپور (کے پی آئی) بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل پرنائک نے دعویٰ کیا ہے کہ لداخ سیکٹر میں چین کے ساتھ سرحدی چپقلش ختم کرنے کے دوران کوئی سمجھوتہ نہیں کیاگیا۔ اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ کئے بغیر سرحدی چپلقش ختم کی گئی۔ آرمڈ سپےشل پاور اےکٹ ”افسپا“ کی جزوی واپسی کرکے فوج کو بے اختیار بنانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ فوج نے اس قانون کا کسی بھی مرحلہ پر غلط استعمال نہیں کیا۔ شمالی کمان کے یوم تاسیس کی تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل پرنائک نے مزید کہا بالآخر سارا معاملہ حل کیاگیا اور چینی فوج کو15اپریل سے قبل کی پوزیشن پر واپس بھیج دیاگیا ،اس دوران بھارت نے کوئی سمجھوتہ کیا نہ ان کی کوئی مانگ پوری کی اور نہ ہی اپنا کوئی ڈھانچہ تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے جان بوجھ کر اس تنازعہ کے دوران کوئی بیان دینے سے احتراز کیاکیونکہ حکومت نے پہلے ہی یہ مسئلہ چین کے ساتھ اٹھانے کی ذمہ داری لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ چینی فوج نے15اپریل کو دولت باغ سیکٹر میں خیمے نصب کرکے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ لگنے والی سرحد خاص کر لداخ باعث پریشانی ہے کیونکہ سرحدیں واضح نہیں۔ ایسے تنازعات سے نمٹنے کا طریقہ کار پہلے ہی وضع کیا گیا ہے جن میں ہاٹ لائن پر رابطہ کرنا ،فلیگ میٹنگیں منعقد کرنا اور حکومتی سطح پر بات چیت شامل ہیں۔ شمالی کمان کے فوجی سربراہ نے کہا کہ امر ناتھ یاترا کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس سلسلے میں مجاہدین کے حملوں کے اشارے ملے ہیں۔ لیفٹننٹ جنرل پرنائیک نے کہا کہ نواز شریف نے ایسے بہت جرات مندانہ بیان دیئے ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں جو خوش آئند بات ہے ۔ پاکستان میںنئی حکومت کے قیام کے بعد سرحدوں پر سکوت کے بارے میں انہوں نے کہا ا اس سلسلہ میں کوئی قیاس کرلینا قبل از وقت ہوگا کیونکہ پاکستان میں جو حکومت ہوتی ہے اس میں بہت سی مداخلت ہوتی رہتی ہے، ان لوگوں نے حکومت کے ساتھ فوج، آئی ایس آئی اور دیگر ایجنسیوں کو جوڑ رکھا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن