عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے کا حصول نا گزیر ہے : احسن اقبال
اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کےلئے آئی ایم ایف سمیت بین الاقوامی مالیاتی اداروں یا حکومتوں سے قرضہ حاصل کرنے کےلئے رجوع کرنا نا گزیر ہے ۔ معیشت کی بحالی کے ساتھ ساتھ غربت اور بے روز گاری کا علاج بھی کرنا ہے ۔ آمرانہ اقدام کے ذریعے بجٹ خسارے کو 9 فیصد سے چار فیصد تک لائے تو پوری معیشت بیٹھ جائے گی۔ہمیں مرحلہ وار انداز میں درست سمت کی طرف بڑھنا ہوگا۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک انٹرویو میں احسن اقبال نے کہاکہ ان قرضوں کے حصول کےلئے مسلم لیگ (ن)کی نو منتخب حکومت ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کرےگی جس سے عوام پر کوئی ناقابل برداشت بوجھ پڑے۔انہوںنے کہاکہ آخر دنیا یہ بھی نہیں چاہتی کہ پاکستان میں اقتصادی بحران پیدا ہوجائے جس سے سماجی عدم استحکام پیدا ہو جائے ہم نے ملک کی معیشت کو بحال بھی کرنا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ غربت اور بے روزگاری کا بھی علاج کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم یکدم بجٹ خسارہ چار فیصد تک نہیں لاسکتے لہذا ہم نے میڈیم ٹرم پروگرام بنایا ہے جس کے تحت تین سال میں تمام اقتصادی انڈیکیٹرز کو قابو میں لایا جائےگا اگر ہم آمرانہ اقدام کے ذریعے بجٹ خسارے کو 9 فیصد سے چار فیصد تک لائے تو پوری معیشت بیٹھ جائے گی۔ ہمیں مرحلہ وار انداز میں درست سمت کی طرف بڑھنا ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہاکہ حکومت کے اقتصادی بحالی سے متعلق اقدامات کی سمت درست ہے جس میں چھوٹی کابینہ، اخراجات کو ضائع ہونے سے روکنا، معیشت میں شفافیت لانا اور میرٹ پر تقرریاں شامل ہیں۔