پنجاب اسمبلی بجٹ پر بحث کی جھلکیاں
سید شعیب الدین، سید عدنان فاروق
اشرف چوہدری، ندیم بسرا، احسن صدیق
٭پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ کی تاخیر سے 10کی بجائے 11بجے تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول سے شروع ہوا۔
٭اپوزیشن لیڈر میاںمحمود الرشید نے بجٹ بجث حصہ لیتے ہوئے 50منٹ طویل تقریر کی تاہم صحت کے حوالے سے انہوں نے کوئی تجویز دی نہ ہی اس سلسلہ میں کوئی بات کی ۔
٭میاںمحمود الرشید نے ملتان روڈ میٹرو بس کے منصوبے کی بجائے ٹھوکر سے جلو موڑ تک ریلوے ٹریک بچھانے اور رنگ روڈ کو مکمل کرنے کی تجویز دی۔
٭ اپوزیشن لیڈر نے اپنے خطاب میں انکشاف کیا کہ دانش سکول میں تعلیم حاصل کرنے والے طالبعلم پر سرکاری خزانے سے16ہزار روپے جبکہ عام سرکاری سکولوںمیں تعلیم حاصل کرنے والے ایک طالب علم پر حکومت 15پیسے خرچ کرتی ہے
٭ اپوزیشن رکن تیمور منصور کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کی سیٹ پر بیٹھنے پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے انہیں منع کر دیا کہ وہ اپنی سیٹ پر ہی بیٹھیں
٭ حکومتی پارٹی کے رانا محمد ارشد نے اپنے مقرہ وقت کی بحث میں پچاس سے زائد مرتبہ انشااﷲ کا لفظ استعمال کیا تو ارکان اسمبلی اس پر خوش ہوتے رہے۔
٭ ثمینہ خاور حیات کو بجٹ بحث کے لئے موقع دیا گیا تو سپیکر کا کہنا تھا کہ آپ کی آواز مائیک کے بغیر بھی ہاوس تک پہنچ جائے گی آپ کو مائیک کی ضرورت نہیں ہے۔
٭ ثمینہ خاور حیات نے رانا محمد اقابل کو دوسری مرتبہ سپیکر اور میاں نواز شریف کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دی تو حکومتی ارکان نے ڈیسک بجا کر انکا خیر مقدم کیا۔
٭ اسمبلی سپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے رکن کو صدیق خان کی بجائے صادق خان کہہ کر پکار گیا جس پر انہیں نام کی تصحیح کرانا پڑی۔
٭ مسلم لیگ ضیاءکے چوہدری غلام مرتضیٰ نے مطالبہ کیا کہ صوبے میں فنڈز اور پانی کی تقسیم کا شفاف طریقہ بنایا جائے تاکہ کسی بھی شہر کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔
٭ تحریک انصاف کے صدیق خان نے پانچ مرلے کے گھروں کو ٹیکس لگا نا بھی مہنگائی کے شکار عوام پر ظلم قرار دیا ہے
٭ حکومتی رکن رانا ارشد نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے پنجاب کے عوام کو ٹیکس فری بجٹ دیا ہے اور اس میں میٹرو بس‘ آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم اور دانش سکول جیسے منصوبے اس بات کا ثبوت ہیں کہ پنجاب کے عوام کو ان کا حق مل رہا ہے
٭ مسلم لیگ ن کی عظمیٰ بخاری نے اپوزیشن لیڈر کی جانب سے بجٹ تقریر میں پیش کئے جانے والے اعداد وشمار کو غلط ہیں قرار دیدیا۔
٭ اقلیتی رکن سردار رمیش سنگھ نے اپنی بجٹ تقریر کا آغاز ” گرو گرنتھ“ سے کیا اور پھر سورة اخلاص پڑھی
٭ سردار رمیش سنگھ نے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف اور وزیراعظم میاں نواز شریف کا شکریہ ادا کیا کہ آج ان کی بدولت ایک سکھ اسمبلی سے خطاب کر رہا ہے۔
٭ سردار رمیش سنگھ نے اپوزیشن کی طرف سے لفظ ” اقلیت“ استعمال کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں ہمیں اقلیت نہ کہاجائے۔
٭مسز تحسین نواز نے تقریر کے آغاز پرکہا کہ وہ پہلی مرتبہ اسمبلی میں بول رہی ہیں جس پر ڈپٹی سپیکر نے انہیں کہا کہ تقریر جاری رکھیں۔