• news

کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ‘ متحدہ کے ایم پی اے ساجد قریشی بیٹے سمیت جاں بحق ‘ فائرنگ کے دیگر واقعات ‘ بم حملے میں23 افراد مارے گئے

کراچی (کرائم رپورٹر + نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) کراچی میں نامعلوم افراد نے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کو بیٹے سمیت فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ واقعہ کے بعد کراچی، حیدرآباد اور دیگر علاقوں میں سخت کشیدگی پھیل گئی، کئی گاڑیاں جلا دی گئیں، متحدہ نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے دیگر واقعات میں 23 افراد ہلاک، 15 سے زائد زخمی کر دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے پی ایس 103 سے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی گذشتہ روز نارتھ ناظم آباد کی عبداللہ مسجد سے نماز جمعہ پڑھ کر اپنے بیٹے 25 سالہ وقاص قریشی کے ہمراہ جیسے ہی باہر آئے گھات لگائے موٹر سائیکل سوار 3 افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے ساجد قریشی اور ان کا بیٹا جاںبحق، 3 دیگر افراد شدید زخمی ہو گئے جبکہ حملہ آور فرار ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ ساجد قریشی کی عمر 53 سال تھی اور وہ پیشے کے اعتبار سے تاجر تھے۔ اس واقعہ کے بعد کراچی، حیدرآباد سمیت سندھ کے کئی شہروں میں حالات کشیدہ ہو گئے، ہوائی فائرنگ کی گئی، 3 بسیں اور کئی گاڑیاں جلا دی گئیں، دکانیں اور کاروباری مراکز بند کرا دئیے گئے۔ اس سانحہ پر متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ بھر میں 3 روزہ یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ادھر متحدہ کی پاکستان اور لندن رابطہ کمیٹیوں کا مشترکہ ہنگامی اجلاس ہوا جس میں رکن اسمبلی ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ ادھر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے آج شہر میں ٹرانسپورٹ جبکہ گڈز ٹرانسپورٹروں نے بندرگاہ سے اندرون ملک سامان کی ترسیل بند رکھنے کا اعلان کیا ہے، کراچی کے تعلیمی ادارے بھی بند جبکہ امتحانی پرچے ملتوی کر دئیے گئے ہیں۔ ادھر نجی ٹی وی کے مطابق تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ ہم ایم کیو ایم کے ایم پی اے ساجد قریشی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، پشاور دھماکے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ علاوہ ازیں ایم پی اے ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کے بہیمانہ قتل کے خلاف ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی نے ایوان کے موجودہ سیشن کا بائیکاٹ کر دیا۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی محمد ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی۔ صدر آصف زرداری، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی، گورنر سندھ عشرت العباد اور دیگر رہنما¶ں نے بھی ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کی شہادت کسی قیامت سے کم نہیں۔ ایم کیو ایم ایک بے لوث، مخلص اور جانثار کارکن سے محروم ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ نہتے لوگوں کو قتل کرنا بزدلی ہے، حکومت اور اقوام متحدہ طالبان کو بزدل ترین گروہ قرار دے۔ انہوں نے کہا وفاقی اور صوبائی حکومتیں شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے تک خود پر چین سے بیٹھنا حرام کر لیں، عوام سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر ساجد قریشی کے قتل کے خلاف احتجاج کریں۔ دریں اثناءسندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ نے گذشتہ روز کرائے گئے سروے کے نتائج کا اعلان محمد ساجد قریشی کی شہادت کے باعث م¶خر کر دیا۔ ادھر رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعہ کے بعد حرکت میں آ گئے۔ لیاری میں پیپلز امن کمیٹی کے رہنما عزیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور 5 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ لیاری کے گینگسٹر ارشد پپو کے قتل کیس میں مفرور اے ایس آئی باقر علی سمیت 15 افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا اور اغوا برائے تاوان کے 3مغویوں کو بازیاب کرا لیا گیا۔ دریں اثناءکراچی میں جمعہ کو بھی مختلف علاقوں میں تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں عالم دین سمیت مزید 16 افراد ہلاک اور گیارہ افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی میں نامعلوم افراد نے سنی تحریک کے کارکن 28 سالہ کاشف قادری کو اغوا کے بعد تشدد اور فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا اور اس کی لاش کو بوری میں بند کر کے پھینکنے کے بعد فرار ہو گئے، لیاری ہی کے علاقے چاکیواڑہ میں مرزا آدم خان روڈ پر 25 سالہ نوجوان کی بوری بند لاش ملی جسے سر میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تاہم مقتول کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ادھر شیر شاہ میں اکبر روڈ پر نامعلوم افراد نامعلوم 24 سالہ نوجوان کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاش پھینک کر فرار ہو گئے۔ لسبیلہ کے علاقے میں بھی لیاری ندی سے ایک 30 سالہ شخص کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاش ملی جسے واصف کے نام سے شناخت کیا گیا اس کے علاوہ جیکسن کے علاقے کیماڑی میں مسلح افراد نے کار پر گولیاں برسا دیں جس کے نتیجے میں سوار 35 سالہ محمد الطاف ہلاک ہو گیا۔ وہ امپورٹ ایکسپورٹ کا کاروبار کرتا تھا۔ ادھر شاہراہ فیصل کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک 25 سالہ الطاف محمد خان کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا وہ اسٹیٹ ایجنسی کا مالک تھا ملیر سٹی کے علاقے شیر محمد گوٹھ میں ہارون شاہ مزار کے نزدیک مسلح افراد کی فائرنگ سے 25 سالہ شریف شاہ ہلاک ہو گیا مبینہ ٹاﺅن کے علاقے اسکاﺅٹ کالونی میں موٹر سائیکل سوار افراد نے 30 سالہ محمد عمران کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ وہ نماز جمعہ پڑھ کر گھر جا رہا تھا اور اہلسنت والجماعت کا سرگرم کارکن تھا۔ بلدیہ کے علاقے رشید آباد میں بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا جبکہ ابراہیم حیدری کے علاقے میں اکبر شاہ مزار کے قریب سے دو افراد کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاشیں ملی جنہیں تشدد اور فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا دونوں مقتولین کی عمر 25 اور 30 سال کے درمیان تھی تاہم ان کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی، نپیئر کے علاقے گھاس منڈی میں رمضان کانٹا کے قریب مسلح افراد کی فائرنگ سے 35 سالہ ندیم شریف ہلاک اور 25 سالہ اللہ میر ولد حاجی نادر زخمی ہو گیا، شاہ فیصل کالونی نمبر چار میں شمع شاپنگ سینٹر کے قریب موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے مذہبی جماعت کے کارکن 40 سالہ مولانا یاسر قریشی ولد محمد ریاض کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ شاہ لطیف ٹاﺅن کے علاقے میں بھینس کالونی موڑ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو نوجوان نصیر اور عادل ہلاک ہو گئے، دونوں مقتولین کھٹی گوٹھ میں رہتے تھے اور بھینسوں کے باڑے میں کام کرتے تھے ان کی ہلاکت کے بعد مشتعل افراد نے نیشنل ہائی وے پر احتجاج بھی کیا۔ دریں اثناءاورنگی ٹاﺅن سیکٹر ساڑھے گیارہ طوری بنگش کے علاقے میں 50 سالہ حاکم خان کو کلہاڑی کے وارکرکے ہلاک کر دیا گیا، شاہراہ فیصل پر اسٹار گیٹ کے نزدیک موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پٹرول پمپ پر دستی بم پھینکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں کورنگی کے علاقے بلال کالونی کے پارک میں رات گئے دو گروپوں میں فائرنگ کے تبادلے میں 3 افراد ہلاک، 8 شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس وہاں کارروائی کے لئے پہنچی تو اہلکاروں پر دستی بم پھینک دیا گیا جس سے انسپکٹر سمیت 13 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ دھماکے کے بعد لوگ مشتعل ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ این این آئی کے مطابق مقتول ایم پی اے ساجد قریشی اور ان کے بیٹے وقاص کی نماز جنازہ آج بعداز نماز ظہر جناح گرا¶نڈ عزیز آباد میں ادا کی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن