• news

امریکہ طالبان مذاکرات سے امن کی راہ ہموار ہو گی، نثار: پاکستان سے ملکر کام کرینگے: اولسن

اسلام آباد (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ امریکہ طالبان مذاکرات سے خطے میں امن و استحکام کی راہ ہموار ہوگی، مذاکرات اور مصالحت ہی خطے میں امن کا واحد راستہ ہے، پاکستان معاشی مدد کی بجائے ادارہ جاتی معاونت پر یقین رکھتا ہے ، مسلم لیگ (ن) کی حکومت امریکہ کیساتھ دیرپا‘ شفافیت اور اعتماد پر مبنی تعلقات چاہتی ہے ،خطے میں استحکام کے حوالے سے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔ آئندہ دو سال کے اندر نئی حکومت کی پالیسیوں کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔ وہ یہاں امریکی سفیر رچرڈ اولسن سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ امریکی سفیر نے عہدہ سنبھالنے اور پاکستان میں ایک جمہوری حکومت سے دوسری جمہوری حکومت کو اقتدار کی پرامن منتقلی پر مبارکباد دی۔ وزارت داخلہ کے اعلامیہ کے مطابق ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور ممکنہ طور پر دوحہ میں افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ نواز شریف حکومت اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ مذاکرات اور مفاہمت ہی خطے میں امن و استحکام لانے کا واحد راستہ ہیں۔ یہ بات قابل اطمینان ہے کہ پاکستان اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنے کے قابل ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے کردار پر امریکہ کے اعتراف کو بھی سراہا۔ امریکی سفیر نے افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان ممکنہ طور پر شروع ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔ اور یقین دہانی کرائی کہ مذاکرات کے حوالے سے کسی بھی نتیجے سے قبل تمام فریقین کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے 2014ءمیں افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلاءکے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی سفیر نے یقین دہانی کرائی کہ امریکہ خطے میں استحکام یقینی بنانے کیلئے پاکستان کیساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ اپنی سٹریٹجک پوزیشن‘ جمہوری اور جوہری حیثیت کے باعث پاکستان انتہائی اہم ملک ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا یہ انتہائی اہم وقت ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ توانائی‘ دفاع اور معیشت کیلئے تشکیل دئیے گئے ورکنگ گروپ جلد اپنے اجلاس شروع کریں گے اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے آئندہ دورہ پاکستان سے قبل میکانزم تشکیل دیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن