توانائی بحران: عوام ک جواب دہ ہیں‘ وقت ضائع کئے بغیر آگے بڑھا جائے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر + کلچرل رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ توانائی بحران نے زندگی کے ہر شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے پہلے دن سے جنگی بنیادوں پر مخلصانہ اور سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور انشاءاللہ عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانے کا وعدہ پورا کیا جائے گا۔ بلاشبہ قوم کا ایک ایک لمحہ قیمتی ہے، ہمیں وقت ضائع کئے بغیر آگے بڑھنا ہے اور لوڈشیڈنگ میں کمی لانے کے لئے درست سمت میں تیز تر اقدامات کئے جا رہے ہیں کیونکہ ہم عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔ وہ گزشتہ روز ماڈل ٹاﺅن میں صوبے میں توانائی بحران میں کمی لانے اور مختلف ذرائع سے توانائی کے حصول کے منصوبے شروع کرنے کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کا بحران حل کرنا بہت بڑا چیلنج ہے اور ہم نے اس چیلنج کو فتح میں بدلنا ہے اور اس ضمن میں ہم بحیثیت قوم ایک لمحہ ضائع کرنے کے بھی متحمل نہیں ہو سکتے۔ توانائی بحران کے حل کے لئے قابل عمل منصوبے پیش کئے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ روایتی ذرائع کے ساتھ متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے منصوبوں کے حوالے سے جامع سفارشات پیش کی جائیں۔ کوئلے، بائیو ماس، بائیو گیس، سولر اور دیگر متبادل ذرائع سے توانائی کے منصوبے شروع کرنے کیلئے تیز رفتاری سے آگے بڑھا جائے۔ مختصرالمدت، وسط مدتی اورطویل المدت منصوبوں پر فوکسڈ اپروچ کے ساتھ کام ہوناچاہئیے۔ توانائی کے منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے نظام کو سٹریم لائن کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام ، صنعتکاروں اور کسانوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے کوئی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ سرمایہ کاروں کو توانائی کے منصوبے لگانے کی ترغیب دینے کے لئے فرسودہ نظام بدلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست ہریانہ میں لگائے گئے سولر نظام کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے انرجی کے بارے میں کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کی جانب سے طویل اور غیر متعلقہ بریفنگ دینے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے 7روز کے اندر قابل عمل منصوبوں کے حوالے سے حتمی سفارشات طلب کرلیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبال کے افکار اور تعلیمات پر عمل کرکے ہم پاکستان کو اقوام عالم میں کھویا ہوا مقام واپس دلا سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا کہ آج اقوام عالم میں پاکستان کو بھکاری کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری اور تعلیمات کو سیمینار اور تقریروں تک محدود نہ رکھا جاتا اور عمل سے ہمارا دامن خالی نہ ہوتا تو پاکستان آج ترقی میں ترکی اور ملائشیا کے ہم پلہ ہوتا وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں علامہ اقبال کی شاعری پر صادقین کی پینٹنگز کے افتتاح کے بعد اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس موقع پر صدر الدین ہاشوانی نے بھی اظہار خیال کیا۔ وزیراعلی شہباز شریف نے مزید کہا کہ مانگے تانگے کی زندگی میں ذلت و رسوائی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آتا۔ پاکتسان پر اس وقت 60 بلین ڈالر کا قرضہ ہے اور آئی ایم ایف والے اسلام آباد چکر کاٹ رہے ہیں کہ ہمیں مزید قرضے میں جکڑ لیں۔ معاشی آزادی کے بغیر سیاسی آزادی نہیں مل سکتی۔ ابھی عام انتخابات ہوئے ہیں وفاق اور صوبوں میں جن جماعتوں کو مینڈیٹ ملا ہے ان کے لئے عمل کا وقت ہے۔ قبل ازیں چیئرمین ہاشو گروپ صدرالدین ہاشوانی نے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری نے برصغیر کے مسلمانوں نے کہا کہ عامہ اقبال کی شاعری نے برصغیر کے مسلمانوں میں شعور بیدار کیا۔ افسوس کہ ہم اس ملک کو 65 برسوں میں اقبالؒ اور قائداعظمؒ کا پاکستان نہیں بنا سکے۔ آج علامہ اقبالؒ کی فکر کو عام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ تقریب میں سابق چیف جسٹس ارشاد حسن خان، چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم، صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور، اداکارہ زیبا علی، اداکارہ ریشم، اداکار شان، نیر علی دادا، لبنیٰ چودھری ایڈووکیٹ اداکار اختر شاد اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر گلوکارہ راحت بانو ملتانیکر نے کلام اقبال سنایا۔ شہباز شرےف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ معاشی آزادی کے بغیر سیاسی آزادی کا تصور نہیں کیا جاسکتاکیونکہ معاشی اور سیاسی آزادی کا چولی دامن کا ساتھ ہے - بد قسمتی سے پاکستان 65برس گزرنے کے باوجود در بدر دھکے کھا رہا ہے اورآ ج بھی ہم سیاسی اور معاشی طور پر محکوم ہےں -میرا ایمان ہے کہ اگر ہم بحیثیت قوم اپنا قبلہ درست کر لیں اور حکمران سادگی، بچت اور کفایت شعاری کی ذاتی مثالیں پیش کریں تو کوئی وجہ نہیںہے کہ پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتا ہے بلکہ قائدؒ او راقبالؒ کے خواب کی تعبیر بھی مل سکتی ہے-لےکن اس کے لئے محنت ، دیانت ، امانت ،اور جہد مسلسل کو شعار بنانا ہوگا- بد قسمتی سے اقبالؒکے شاگرد ہونے کے باوجود ہم نے 65 برس گزرنے کے باوجود ان کی تعلیمات پر عمل نہیں کیا صرف باتیں اور تقریریں کرتے رہے لےکن ہمارا دامن عمل سے خالی رہا اگر ہم صحیح معنوں میں اقبال ؒکی تعلیمات پر عمل کرتے توپاکستان ملائیشیاءاور ترکی کا ہم پلہ ہوتا، دنیا میں ہمیں قدرو منزلت کی نگا ہ سے دیکھا جاتا، لےکن افسوس کا مقام ہے کہ آج ہم اقوام عالم میں بھکاری ملک کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں جو ہمارے لئے لمحہ فکرےہ ہے۔ ملک 60ارب ڈالر کا مقروض ہے اور آئی ایم ایف پاکستانی قوم کو مزید جکڑنے کے لئے اسلام آباد کے چکر لگا رہاہے ، ذلت اور رسوائی کی اس زندگی سے چھٹکارا پا نے کے لئے اجتماعی سوچ، بصیرت اور انتھک محنت سے آگے بڑھنا ہوگا- علاوہ ازیں وزیراعلیٰ شہبازشریف نے لاہور میں گیسٹرو کی وباءکے باعث بچوں کے جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیرصحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ گیسٹرو کی وباءکی روک تھام کے لئے فوری طور پر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلی نے معروف سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے اور کہا کہ عبدالستار ایدھی پاکستان کے لئے قیمتی اثاثہ ہیں۔