پشاور : مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ ‘16 جاں بحق ‘32 زخمی
پشاور (ثناءنیوز + اے پی اے) خیبر پی کے کے دارالحکومت پشاور میں جی ٹی روڈ پر واقع حسینیہ مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے سے 16 افراد جاںبحق، 32 زخمی ہو گئے۔ خودکش حملہ آور عقبی دروازے سے مسجد میں داخل ہوا۔ حاجی کیمپ کے علاقے گلشن کالونی میں واقع حسینیہ مدرسے کے 2 گیٹ ہیں، سکیورٹی کی صورتحال کے باعث دوسرا گیٹ بند رکھا جاتا ہے تاہم نماز جمعہ کی ادائیگی کی وجہ سے اسے کھول دیا جاتا ہے، اسی گیٹ سے مشکوک شخص نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، سکیورٹی پر مامور اہلکار نے جب اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے گارڈ پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ جاںبحق ہو گیا، اس کے بعد مشکوک شخص مدرسے میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے سے مدرسے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ دھماکے کے وقت 200 کے قریب نمازی موجود تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور نے پہلے فائرنگ کی اور بعد میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے کے وقت مسجد میں 200 کے قریب افراد موجود تھے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس، سکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور ایمبولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے۔ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اس مدرسے میں موجود ایک نمازی مہدی رضا نے بی بی سی کو بتایا کہ مدرسہ شہید عارف حسین الحسینی کے رنگ روڈ کی جانب کھلنے والے دروازے سے کالے کپڑوں میں ملبوس 22 سالہ نوجوان جس کے پاس پستول موجود تھا اندر داخل ہوا جسے ایک اور نمازی نے پکڑنے کی کوشش بھی کی تاہم اس نے اپنے آپ کو اڑا لیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم نوازشریف، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، سربراہ ایم کیو ایم الطاف حسین، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سمیت دیگر سیاسی و سماجی رہنما¶ں نے دھماکے کی مذمت کی اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق مولانا سمیع الحق، مولانا فضل الرحمن اور علامہ طاہر القادری نے بھی خودکش دھماکے کی مذمت کی ہے۔پشاور کے مدرسہ حسینیہ میں خودکش دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی جس کے مطابق حملہ آور تین تھے جنہوں نے کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے حملہ آوروں کے پاس 9 ایم ایم پستول تھے پولیس رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر 18 سے 20 سال تھی رنگ سانولا اور اس نے ہلکی داڑھی رکھی ہوئی تھی خودکش حملہ آور کے فرار ہونے والے ساتھی پشاور میں ہیں جن کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔ پولیس اہلکار کی فائرنگ سے خودکش حملہ آور زخمی بھی ہوا لیکن زخمی خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخل ہو کر دھماکہ کیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پشاور مدرسے میں خودکش دھماکہ فضل اللہ گروپ نے کیا ہے۔