پنجاب کے میڈلسٹ کھلاڑیوں کا غیر قانونی نیشنل گیمز کرانے کیخلاف مظاہرہ
پنجاب کے میڈلسٹ کھلاڑیوں کا غیر قانونی نیشنل گیمز کرانے کیخلاف مظاہرہ
لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے زیراہتمام اور پنجاب اولمپک کی میزبانی میں منعقد ہونے والی 32 ویں نیشنل گیمز میں پنجاب کے میڈل حاصل کرنے والے مردوخواتین کھلاڑیوں کی بڑی تعداد نے غیرقانونی عبوری کمیٹی کی جانب سے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی نام نہاد نیشنل گیمز کو مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ان غیر قانونی گیمز کو رکوائیں۔ پنجاب اسمبلی کے سامنے ہونے والے مظاہرہ میں کھلاڑیوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر کھیلوں کی تنظیموں کے عہدیداران بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مظاہرے میں شریک اتھلیٹس پاکستان سپورٹس بورڈ کی قائم کردہ عبوری کمیٹی کی جانب سے غیر قانونی کھیلوں کے انعقاد اور اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پر نعرے بازی کی۔ شرکاءنے عبوری کمیٹی کی جانب سے 32 کھیلوں کے انعقاد کو غیر قانونی قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عبوری کمیٹی کے تحت ہونے والی ان کھیلوں کے انعقاد کو روکے۔ مظاہرہ میں شریک کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس لاہور میں منعقد ہونے والی گیمز میں وہ میڈلز حاصل کر چکے ہیں اور ایسا ممکن نہیں ہے کہ چھ ماہ بعد ہی نیشنل گیمز کو دوسری مرتبہ انعقاد ہو سکے۔ مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاہور میں ہونے والی ان کھیلوں کی ونر پاکستان واپڈا اور رنر اپ ہائر ایجوکیشن رہی تھی مگر پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈی جی سید امیر حمزا گیلانی کی سرپرستی میں قائم ہونے والی عبوری اولمپکس کمیٹی نے چند ےونٹ سے ان کھیلوں کابائیکاٹ کرواےا تھا اب یہی ٹولہ دوبارہ کھیلوں کی آڑ میں سیاست کرنے کی کوشش کر رہا ہے مگر پنجاب اولمپک ایسو سی ایشن اس غیرآئینی اور غیرقانونی کھیلوں کے انعقاد کو ہر صورت روکے گی اور اس کے لئے عدالتی کارروائی پربھی غور کیا جائے گا۔