• news

ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ....قومی ٹیم توقعات پر پورا اتر سکے گی؟

چودھری محمد اشرف
ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے، ایشیا لیول پر اس نے اپنے کھوئے ہوئے اعزازت واپس حاصل کر لیے ہیں جس کا تمام کریڈٹ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی موجودہ انتظامیہ صدر قاسم ضیاءاور سیکرٹری آصف باجوہ کو جاتا ہے۔ انتظامیہ کی پوری کوشش ہے کہ اب عالمی مقابلوں میں بھی قومی ٹیم اپنے کھوئے ہوئے اعزازات واپس حاصل کرئے جس کے لیے تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے 2014ءکے عالمی کپ کو اپنا ہدف بنا رکھا ہے جس کی ٹاپ ٹیموں میں جگہ بنانی ہے۔ پاکستان قوم کو پوری امید ہے کہ جس طرح ایشیا لیول پر پاکستان ہاکی کا طوطی بولنا شروع ہو گیا ہے انشااﷲ ورلڈ لیول پر بھی قومی ٹیم اپنی فتوحات کے سلسلہ کو شروع کرتے ہوئے ورلڈ اور اولمپکس ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ رواں ماہ کے اختتام پر ملائیشیا کے شہر جوہر بارو میں ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ٹورنامنٹ منعقد ہو رہا ہے جو 2014ءکے عالمی کپ ٹورنامنٹ کا کوالیفائنگ راونڈ بھی ہے۔ پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیمیں میگا ایونٹ کے لیے کوالیفائی کر جائیں گی۔ ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ٹورنامنٹ میں 8 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں میزبان ملائیشیا کے علاوہ پاکستان، جرمنی، جاپان، کوریا، انگلینڈ، ارجنٹینا اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ تمام ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پول اے میں ارجنٹینا، جرمنی، جاپان اور کوریا جبکہ پول بی میں پاکستان، ملائیشیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ ٹورنامنٹ کی تیاری اور کھلاڑیوں کی فٹنس کے حوالے سے سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ نے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کے لیے یہ ٹورنامنٹ بہت اہم ہے کیونکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے 2014ءکے عالمی کپ کو اپنا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم سے توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ ملائیشیا کے ٹورنامنٹ میں قوم کی توقعات پر پورا اترے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے انتخاب کا اختیار ٹیم مینجمنٹ کے پاس ہے جس میں کوئی مداخلت نہیں کی جاتی۔ ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ٹورنامنٹ میں شریک ٹیمیں آسان نہیں ہیں کھلاڑیوں کو کامیابی کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی کیونکہ پاکستان ہاکی کے روشن مستقبل کے لیے عالمی کپ ٹورنامنٹ کو جیتنا ضروری ہے۔ ٹیم میں زیادہ تر نوجوان کھلاڑی شامل ہیں جو گذشتہ تین چار سال سے مسلسل پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ملائیشیا اور یورپ کی لیگ ہاکی ٹورنامنٹ میں بھی حصہ لے چکے ہیں امید ہے کہ کھلاڑیوں کو لیگ ہاکی کھیل کر اچھا تجربہ حاصل ہو گیا ہوگا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ملائیشیا میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ کی تیاری کے لیے ایبٹ آباد اور کراچی میں تربیتی کیمپس کے انعقاد کا اہتمام کیا۔ ابتدائی مرحلے کا تربیتی کیمپ ایبٹ آباد میں لگا جس میں 28 کھلاڑیوں نے تربیت حاصل کی بعد ازاں کیمپ کو ہاکی کلب آف پاکستان کراچی سٹیڈیم میں منتقل کر دیا گیا۔ کیمپ کراچی منتقل کرنے کا مقصد کھلاڑیوں کو ملائیشیا کے موسمی حالات سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹیم کے انتخاب کا کا تمام اختیار ٹیم مینجمنٹ کو دے رکھا ہے۔ امید ہے کہ ٹیم مینجمنٹ ملائیشیا میں کھیلے جانے والے ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ٹورنامنٹ کے لیے 18 کھلاڑیوں کا اعلان آج کر دے گی۔ سینئر اور تجربہ کار کھلاڑی وسیم احمد کی پاکستان ٹیم کی خدمات حاصل نہیں ہو سکیں گی جو ایبٹ آباد کے تربیتی کیمپ سے واپسی پر پرائیوٹ بس کے حادثہ میں کندھے کی انجری کا شکار ہو گئے تھے۔ قوی امکان ہے کہ فل بیک ایم عمران ہی ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دینگے جبکہ وقاص شریف نائب کپتان کے فرائض انجام دینگے۔ ایبٹ آباد کے تربیتی کیمپ میں 28 کھلاڑی شریک تھے جن میں سے کھلاڑیوں کو شاٹ لسٹ کر کے تعداد 22 کردی تھی جو ہاکی کلب آف پاکستان ہاکی سٹیڈیم کراچی میں زیر تربیت ہیں۔ پاکستان ٹیم ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے 23 جون کو ملائیشیا کے لیے روانہ ہوگی جبکہ آج ٹیم کے اعلان کے بعد کراچی کا تربیتی کیمپ اختتام پذیر ہو جائے گا۔ کراچی کے تربےتی کےمپ مےں شرےک کھلاڑےوں مےں عمران شاہ ،عمران بٹ (گول کےپرز)، محمد عمران، رضوان سےنےئر، فرےد احمد، راشد محمود، محمد وقاص، شفقت رسول، عبدالحسےم خان، محمد عتےق، محمد کاشف علی، شکےل عباسی، محمد عرفان، سلمان حسےن، سےد سبطےن رضا، عامر شہزاد، عمران جونےئر،کاشف علی، محمد زوہےب، وقاص اکبر اور سےد عباس حےدر شامل ہےں۔ ٹورنامنٹ ملائشےا کے شہر جوہر بارو مےں 29جون سے 7جولائی تک شےڈول ہے۔ پاکستان ہاکی ٹےم کے ہےڈ کوچ اولمپئن چوہدری اختر رسول کا کہنا ہے کہ قومی ہاکی ٹےم ورلڈ ہاکی لےگ مےں عمدہ پرفارمنس پےش کرے گی اور ورلڈ کپ کے لئے کوالےفائی کرنا ہمارا ہدف ہوگا ۔گول سکورنگ مےں اضافے کے لئے کوشاں ہےں اور کسی اےک شعبے پر انحصار نہےں کرےں گے۔ انہوں نے کہا کہ اےبٹ آباد کے تربےتی کےمپ کے بہت اچھے نتائج ملے ہےں وہاں کا موسم اچھا تھا اس لئے فزےکل فٹنس پر زےادہ توجہ دی گئی اور ورلڈ ہاکی لےگ کے دوران آپ کو کھلاڑی دونوں ہاف مےں ےکساں اسٹےمنا سے کھےلتے نظر آئیں گے۔ اےک سوال کے جواب مےں اختر رسول کا کہنا تھا کہ ہمارے پو ل مےں ملاےشےا ،انگلےنڈ اور ساﺅتھ افرےقہ ہے اس لئے ہم سےمی فائنل تک رسائی حاصل کر لےں گے لےکن اس کے باوجود فائنل کھےلنا اور جےتنا ہمارا ہدف ہے اس ٹورنامنٹ کی ٹاپ کی تےن ٹےمےں ورلڈ کپ کے لئے کوالےفائی کرےں گی اور مجھے امےد ہے کہ ہم ورلڈ کپ کے لئے کوالےفائی کرجائےں گے ۔ پچھلے ٹورنامنٹس مےں جو خامےاں سامنے آئی تھےں انہےں دور کےا جا رہا ہے ماضی مےں ہوتا ےہ تھا کہ اگر ہمارے پاس کوئی پنالٹی کارنر سپےشلسٹ ہے تو ہم اس پر انحصار کرتے تھے اور اگر فارورڈز اچھا کھےلتے تھے تو ان پر ہی انحصار کےا جاتا تھا اب ہم ہر شعبے پر مکمل انحصار کرےں گے گول کےپرز بھی اپنا کام کرےں گے اور ٹےم کی کامےابی مےں اپنا کردار ادا کرےں گے ۔انہوں نے کہا کہ ٹےم کے تمام کھلاڑی مکمل فٹ ہےں اور اب جونےئرز کے بھی پانچ لڑکے شامل ہوگئے ہےں کراچی کا موسم ملائشےا سے ملتا جلتا ہے اس لئے دوسرا مرحلہ ےہاں لگانے کا فےصلہ کےا گےا تھا۔ ملاےشےا سمےت کسی ٹےم کو ٹورنامنٹ مےں آسان نہےں لےں گے کوشش ہوگی کہ ٹورنامنٹ سے پہلے جرمنی ےا انگلےنڈ سے پرےکٹس مےچ مل جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فےڈرےشن کے پاس حقےقت مےں فنڈز کی کمی ہے جےسے ہی فنڈز مل گئے جےسا کہ نئی حکومت سے امےد ہے کےونکہ وزےر اعظم خود بھی سپورٹس مےن ہےں اور انہےں قومی کھےل سے بھی پےار ہے۔ پاکستان ہاکی کے معاون کوچ اجمل خان لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم ٹورنامنٹ میں اچھے نتائج دے گی کیونکہ اکثر کھلاڑی حال ہی میں ملائیشیا میں منعقد ہونے والی لیگ ہاکی کھیل کو اچھا تجربہ حاصل کر چکے ہیں اور کافی حد تک ملائیشیا کے موسم سے بھی ہم آہنگ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ کا کام کھلاڑیوں کو ان کی خامیوں سے آگاہ کرنا ہوتا ہے ہماری کھلاڑی کافی محنتی ہیں جنہوں نے تربیتی کیمپ میں اپنی خامیوں کو دور کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ میں شامل نئے فزیو کی مدد سے کھلاڑیوں کی فٹنس کو بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہاکی ورلڈ لیگ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنا ہدف ہے ہماری کوشش ہوگی کہ اس ٹورنامنٹ کے ٹائٹل کو اپنے نام کریں کیونکہ اس ٹورنامنٹ کے بعد پاکستان ٹیم نے ملائیشیا ہی میں ایشیا کپ ٹورنامنٹ کھیلنا ہے۔ یہ دونوں ٹورنامنٹ 2014ءمیں کھیلے جانے والے عالمی کپ کے کوالیفائنگ راونڈ ہیں لہذا ہماری پوری کوشش ہے کہ دونوں ٹورنامنٹ جیت کر قوم کو خوشخبری دیں۔ اجمل خان لودھی کا کہنا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ میں شامل سینئر کوچ حنیف خان اور پی ایچ ایف کنسلٹنٹ طاہر زمان کی موجودگی سے بھی کھلاڑیوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ تربیتی کیمپ میں کھلاڑیوں کی خامیوں پر قابو پانے کے لیے بھرپور کوشش کی گئی ہے۔ اجمل خان لودھی کا کہنا تھا کہ امید ہے پاکستان ٹیم ٹورنامنٹ میں اچھے نتائج دیکر قوم کی توقعات پر پورا اترے گی۔

ای پیپر-دی نیشن