خیبر پی کے پولیس افسران بین الاقوامی امداد ہڑپ کر گئے: اکانومی واچ
اسلام آباد (ثناءنیوز) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے صوبہ خیبر پی کے کے اعلیٰ پولیس افسران دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ملنے والی امداد کو شیرمادر کی طرح چٹ کر گئے جس سے نہ صرف عوام کی حق تلفی ہوئی بلکہ پاکستان بین الاقومی دنیا میں بدنام بھی ہوا۔ جرم میں ملوث اعلیٰ پولیس افسر کے خلاف اے این پی حکومت کی مکمل حمایت کے سبب کوئی کارروائی نہیں ہو سکی۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے ایک بیان میں کہا آسٹریلیا کی حکومت نے پولیس کو ڈھائی کروڑ روپے ادا کئے تاکہ ثالثی، مصالحت اور تنازعات کے حل کے ذریعے بنیاد پرستی کے رجحان پر قابو پایا جا سکے جو آڈیٹروں کے مطابق کاغذی کارروائی کر کے ہڑپ کر لی گئی ۔ اسی طرح ایک اعلیٰ پولیس افسر نے دہشت گردی کے بارے میں ایک تفصیلی تحقیق کے لئے امریکہ حکومت کے ادارے یو ایس ایڈ سے ایک کروڑ روپے کی نقد گرانٹ لی اور کچھ کئے بغیر ساری رقم ہضم کر ڈالی۔ ان وارداتوں کے سبب انٹرنیشنل ڈونرز کی نظروں میں پاکستان بدنام ہوا اور انہوں نے اس میں ملوث کاغذی این جی اوز کو بلیک لسٹ کر ڈالا جبکہ پولیس افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔ ڈاکٹر مغل کے مطابق اگر لالچی پولیس افسران اس رقم کو ذاتی فلاح و بہبود کے لئے استعمال نہ کرتے تو بہت سے علاقوں میں نہ آپریشن کی نوبت آتی نہ ہی عوام یا سکیورٹی ایجنسیوں کا جانی و مالی نقصان ہوتا۔