حکم منوانا آتا ہے‘ عملدرآمد ہر کسی کی ذمہ داری ہے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے قرار دیا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد ہر کسی کی ذمہ داری ہے چاہے وہ کتنا ہی بڑا آدمی کیوں نہ ہو۔ عدالت کو اپنا حکم منوانا آتا ہے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس ایم این اے میاں جاوید لطیف اور ڈی سی او شیخوپورہ کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران دئیے۔ فاضل عدالت نے درخواست گذارکا پلازہ گرانے سے روکتے ہوئے ڈی سی او شیخوپورہ علی جان کو 24 جون کو کو ذاتی طور پر طلب کر لیا۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ ڈی سی او کی طلبی کے بعد اگر یہ بات سامنے آ گئی کہ متعلقہ ایم این اے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ درخواست گذار کے وکیل نے توہین عدالت درخواست میں میاں جاوید لطیف ایم این اے، علی جان ڈی سی او شیخوپورہ اور سائرہ عمر اسسٹنٹ کمشنر شیخوپورہ کو فریق بناتے ہوئے م¶قف اختیار کیا کہ 2010ءمیں جاوید لطیف ایم این اے کے ایما پر آفتاب اسلم پلازہ کے ایک حصے کو عدالت کے حکم کے باوجود گرا دیا گیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے پلازہ کو گرانے کے بارے میں حکم امتناعی جاری کیا اور حکم دیا تھا کہ دیوانی عدالت فیصلہ کرے۔ حکومت پنجاب نے لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جس پر پلازہ کو گرانے سے روکتے ہوئے دیوانی عدالت کو فیصلہ کرنے کا کہا گیا تھا۔ گذشتہ ہفتے میاں جاوید لطیف ایم این اے، علی جان ڈی سی او شیخوپورہ، سائرہ عمر اسسٹنٹ کمشنر نے حکم دیا کہ اس پلازے کو اپنے طور پر گرا دیں وہ کسی عدالت کے حکم کو نہیں مانتے۔ میاں جاوید لطیف ایم این اے بننے کے بعد دوبارہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔ دیوانی عدالت کے حکم کے باوجود پلازہ کا حصہ گرا دیا گیا تھا اور اگر آج نہ روکا تو وہ پلازہ گرا دیں گے۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل چودھری اقبال کو فوری ہدایت کی کہ وہ توہین عدالت کیس کے بارے میں متعلقہ لوگوں کو بتائیں۔ عدالت نے پلازہ گرانے سے روکتے ہوئے ڈی سی او شیخوپورہ کو 24 جون کیلئے ذاتی طور پر طلب کر لیا۔