• news

جی ایس ٹی واپس لینا چاہئے تھا، انکم سکیم میں 200روپے اضافہ ناکافی ہے: خورشید شاہ

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کا انکم سپورٹ پروگرام میں 200 روپے کا اضافہ ناکافی ہے‘ یہ رقم 1000 سے بڑھا کر 2 ہزار روپے کرنا چاہئے تھی۔ حکومت کو جی ایس ٹی میں اضافہ واپس لینا چاہئے تھا کیونکہ پورے ملک میں مہنگائی جی ایس ٹی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وزیر خزانہ کے خطاب کے بعد انہوں نے کہاکہ وزیر خزانہ نے بلیم گیم میں نہ پڑنے کی اچھی بات کی ہے۔ سابقہ دور میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 60 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ 58 ارب روپے خرچ ہوئے آپ نے 75 ارب روپے رکھے ہیں۔ بی آئی ایس پی 5 سے 6 پروگرام تھے جس میں وسیلہ حق ‘ ٹریننگ ‘ گھرو ںکا پروگرام شامل ہیں، ہم نے بی آئی ایس پی کے تحت رقم 1 ہزار روپے سے بڑھاکر 2 ہزار روپے کئے جانے تھے حکومت اگر اتنی رقم بڑھاتی تو پھر کچھ بہتر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی میں اضافہ واپس لیا جا رہا ہے، جی ایس ٹی سے ہی مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کے پاس اب تو آئی ایم ایف ‘ ورلڈ بنک آ گیا ہے۔ یہ روایت رہی ہے کہ پارلیمنٹ ہاﺅس میں کام کرنے والے ملازمین کو ایک یا دو تنخواہیں دی جاتی تھیں اب بھی حکومت کو یہ روایت برقرار رکھنی چاہئے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے واضح اعلان کے باوجود پیپلز پارٹی کے ارکان سمجھ نہ سکے اور احتجاج کرتے رہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو جاری رکھا جائے‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انکم سپورٹ کے6 پروگرام ہیں جن میں بی آئی ایس پی بھی شامل ہے جس کے لئے رقم 40 ارب سے بڑھا کر 76 ارب روپے کر دی ہے۔ پی پی پی کے ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل نہ کیا جائے بلکہ اسی نام سے جاری رکھا جائے اس دوران پی پی پی کے مطالبے پر وزیرخزانہ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی کہا تاہم پی پی پی کے ارکان کو سمجھ نہیں آیا اور احتجاج جاری رکھا۔ حکومتی ارکان نے تالیاں بجا کر ان کی آواز دبا دی جس کے بعد وہ خاموش ہو گئے۔ دریں اثناءنجی ٹی وی سے انٹرویو میں خورشےد شاہ نے کہا ہے کہ وزےراعظم مےاں محمد نوازشرےف ڈرون حملے بند کرائےں اور بجلی کے بحران کے خاتمہ سمےت قوم سے کئے وہ تمام وعدے پورے کرےں جو انہوں نے انتخابات سے قبل کئے تھے اور جن کے کرنے کا مشورہ وہ ہماری حکومت کو دےتے رہے ہےں۔ نوازشرےف پروےز مشرف کے ساتھ کچھ نہےں کرےں گے مےرا مشورہ ہے کہ وہ پروےز مشرف کو ان کے دوسرے ساتھےوں کی طرح مسلم لیگ (ن) مےں شامل کر لےں۔ اپوزےشن حکومت کو تےن ماہ تک نہےں چھےڑے گی اور اسے کام کرنے کا پورا موقع فراہم کرے گی، کام نظر نہ آےا تو پھر اپنا لائحہ عمل اختےار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کے بحران سمےت تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کرے اپوزےشن اس کا بھرپور ساتھ دے گی۔ ہم حکومت کے غلط کاموں پر تنقےد ضرور کرےں گے مگر صحےح کاموں مےں ساتھ بھی دےں گے، ملک اس وقت تنقےد برائے تنقےد کا متحمل نہےں ہو سکتا، ہماری لڑائےوں سے ملک مزےد کمزور اور مسائل مےں اضافہ ہو گا اور دوسرے لوگ اس سے فائدہ اٹھائےں گے ہم سب کو مل کر جمہورےت کو مضبوط اور مسائل کو حل کرنا ہو گا۔ وزےراعلیٰ بلوچستان بڑے سمجھدار آدمی ہےں، نواز شرےف کے بلوچ سرداروں اختر مےنگل، طلال بگٹی محمود خان اچکزئی کے ساتھ اچھے مراسم ہےں ان کو ساتھ مل کر بلوچستان کے مسائل حل کرےں۔

ای پیپر-دی نیشن