• news

بھارتی وزیراعظم کا دورہ‘ مقبوضہ کشمیر میں پکڑ دھکڑ شروع‘ علی گیلانی‘ میر واعظ گھروں میں نظر بند

سرینگر(کے پی آئی)بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے منگل کو دورہ مقبوضہ کشمےر کے سلسلے مےں رےاست بھر مےں سکیورٹی کے نام پر شہرےوں کی پکڑ دھکڑ شروع ہوگئی ۔ حرےت رہنماﺅں سےد علی گےلانی ، مےر واعظ عمر فاروق کو گھروں مےں نظر بند کر دےا گےا ہے ۔ سری نگر مےں اضافی فورسز کے دستے تعےنات کر دےئے گئے ہےں ، تلاشی ، چھاپے اور کرےک ڈاون شروع ہوگےا ہے ۔لالچوک سرینگر میں بھارتی فورسز نے اچانک محاصرہ کرکے راہگیر وں کی جامہ تلاشی لی اور ان سے پوچھ تاچھ کی۔بتایا جاتا ہے کہ وزیراعظم کی آمد سے قبل سکیورٹی کو ممکن بنانے کیلئے ایسا کیا جا رہا ہے ۔ جس کے تحت پورے شہر سرینگر میں سکیورٹی کو الرٹ رکھا گیا ہے ۔ میراعظ نے متحدہ مجلس عمل کے یوم تاسیس کے موقعہ پر تقریب سے فون پر خطاب کیا جس کے دوران انہوں نے وزیراعظم منموہن سنگھ کی آمد پر 25جون کو ہڑتال کی اپےل کی ہے ۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کانگرےس کی سربراہ سونیا گاندھی کے ہمراہ مقبوضہ کشمےر کے دوروزہ دورے پر منگل کی سہ پہر کو سری نگر پہنچےں گے۔ بھارتی وزیر اعظم رےاست کے لےے 37ہزار کروڑ روپے کے تعمیر نو پیکج کا اعلان کرےں گے ۔ میر واعظ عمر فاروق نے ان کی سیاسی و مذہبی سرگرمیوں پر عائد پابندیوں کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہند نواز جماعتیں سیاسی سرگرمیاں آزادانہ طور انجام دے رہی ہیں اور دوسری طرف طاقت اور تشدد کے بل پر ہمارے سیاسی اور مذہبی حقوق سلب کئے جارہے ہیں اور تحریکی قیادت کو آئے روز گھروں میں نظر بند کیا جارہا ہے۔حریت کانفرنس گ نے کہا ہے کہ کشمیر بین الاقوامی حیثیت کا ایک دیرینہ اور حساس تنازعہ ہے اور جب بھی اس کے حتمی حل کے لےے بامعنی مذاکرات کرنے کا وقت آئے گا، اس وقت اس ڈائیلاگ کو کسی تیسرے ملک میں منعقد کرنا زیادہ مناسب اور زیادہ سودمند ثابت ہوگا۔ حرےت ترجمان نے اےک بےان مےں کہا کہ سرینگر یا مظفرآباد میں پاکستان، بھارت قیادتوں کے اجلاس منعقد کئے جانے کی تجویز نامناسب ہے ۔ دوسری جانب امت اسلامی کے چیئر مین اور میرواعظ جنوبی کشمیر قاضی یاسرا حمد کی گزشتہ روز دوران حراست صحت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈکل سائنسز صورہ منتقل کیا گیا۔قاضی یاسر کی خرابی صحت کی خبر پھیلتے ہی اسلام آباد قصبہ میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن