فلسطینی صدر محمود عباس نے وزیراعظم رامی حمد کا استعفی منظور کر لیا
فلسطینی صدر محمود عباس نے وزیراعظم رامی حمد کا استعفی منظور کر لیا
غزہ (بی بی سی) فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے وزیر اعظم رامی حمداللہ کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ وزیر اعظم رامی حمداللہ نے دو ہفتے قبل ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ا±نھوں نے اپنی کابینہ میں اختیارات کے تنازعے پر جمعرات کو استعفٰی دیا ہے۔ ان کے استعفے کی وجوہات اب تک منظر عام پر نہیں لائی گئی ہیں لیکن نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے مینڈیٹ پر اختلافات پائے جاتے تھے۔ رامی حمداللہ کو سلام فیاض کی جگہ تعینات کیا گیا تھا جنھوں نے ، کفایت شعاری سے متعلق معاشی پالیسی پر صدر سے اختلافات کی بناء پر اپریل میں اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ وزیراعظم بننے کے بعد رامی حمداللہ نے کہا تھا کہ وہ نئی اتحادی حکومت کی تشکیل تک عبوری مدت کے لیے اقتدار میں رہیں گے۔ ا±نھیں فلسطینی اتھارٹی میں پیدا ہونے والے سیاسی خلا کو پ±ر کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اب اس سیاسی خلا کو پ±ر کرنے کے حوالے سے سوالات جنم لے رہے ہیں۔ رامی حمداللہ کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس صرف ایک مرتبہ ہی منعقد ہوا ہے۔ کابینہ کے ارکان کی اکثریت کی سیاسی وابستگی صدر محمود عباس کی جماعت الفتح سے ہے۔ فلسطین کی دوسری بڑی سیاسی جماعت حماس نے وزیراعظم رامی حمد اللہ کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ حماس کا کہنا تھا کہ مفاہمت کے معاہدے کے تحت بننے والی حکومت متحد حکومت نہیں ہے۔ سنہ 2007 سے فلسطین میں حماس اور الفتح کے مابین تنازعات شدید ہو گئے ہیں۔ فلسطین کی سیاسی جماعتوں کے درمیان تنازعات ا±س وقت شروع ہوئے جب حماس نے الفتح سے اختلافات کے بعد غزہ میں مخالف حکومت قائم کی۔ اس وقت دونوں گروہ مفاہمت کے معاہدے کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ دونوں اطراف کے حکام نے نئے انتخابات کے انعقاد کے لیے اگست میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔