طالبان سے مذاکرات‘ بھارت کی تشویش دور کریں گے‘ وہ پاکستان سے تعلقات بہتر بنائے : کیری
نئی دہلی (اے ایف پی+ اے پی اے+آن لائن) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور وزیر خارجہ سلمان خورشید سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعد بھارتی ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان کیری نے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات پر بھارت کی تشویش کو دور کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے طالبان سے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں افغان مسئلے کے کسی بھی حل کیلئے خود کو القاعدہ اور تشدد سے علیحدہ کریں، خواتین اور اقلیتوں کے آئینی تحفظ کا احترام یقینی بنائیں۔طالبان نے ابھی تک شرائط پوری نہیں کیں۔ افغان صدارتی انتخابات میں بھارت کے تعاون کا خیرمقدم کیا جائے گا بھارت نے افغان طالبان کے ساتھ امن کوششوں کی محتاط انداز میں حمایت کی۔ جان کیری نے کہا کہ امریکہ اور بھارت امن اور مستحکم دنیا کی حمایت کے حوالے سے یکساں موقف رکھتے ہیں۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن آئندہ ماہ بھارت کا دورہ کریں گے دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ پر بات ہوگی۔ بھارتی وزیر خارجہ نے افغانستان سے متعلق بھارت کے خدشات کو دور کرنے کی یقین دہانی پر جان کیری کی تعریف کی اور کہا کہ بھارت تشویش کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ میرے خیال میں افغانستان میں دیرپا امن کیلئے متبادلہ راستہ تلاش کرنے کے حوالے سے یہ ایک تجربہ کیا جارہا ہے۔ اسکے ساتھ کوئی عدم اتفاق کا اظہار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت بہتر تعلقات میں کافی عرصہ لگے گا۔ جان کیری نے کہا کہ امریکہ کے تجربہ کار سفارتکار جیمز ڈوبنز بدھ کو بھارت کا دورہ کریں گے۔ ہم بھارت اور خطے میں دیگر ممالک کے ساتھ انتہائی قریبی مشاورت کریں گے۔ امریکہ صرف مذاکرات کیلئے طالبان سے بات چیت نہیں کریگا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ان خدشات کو دور کریں یا پھر قطر میں اپنا مشن دفتر بند کر دیں۔ جان کیری 2014 ءمیں شفاف آزادانہ اور منصفانہ افغان انتخابات میں بھارت کی معاونت کا خیر مقدم کرےں گے تاہم انہوں نے بھارت کی جانب سے سکیورٹی کردار کے بارے میں سوال پر خاموشی اختیار کرلی۔ دریں اثناءجان کیری نے تاجر رہنماﺅں کے ساتھ عشائیے میں شرکت کی۔ اور کہا کہ امریکہ اور بھارت نے ستمبر میں تجارتی معاہدے کیلئے ڈیڈ لائن مقرر کی ہے اس موقع پر سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کو اس حوالے سے خدشات کے عنصر کو ختم کرنا چاہئے۔ ویزا تنازعہ پر قابل قبول حل نکالنا چاہئے۔ بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات میں بھارت امریکہ فورتھ سٹرٹیجک ڈائیلاگ میں دفاع، تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں سمیت سول جوہری معاہدے اور مزید تعاون کو حتمی شکل دینے کے معاملات زیر بحث آئے، اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں مستقل سیٹ کے معاملے پر بھارت کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔ سکیورٹی کونسل میں برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکہ 5 مستقل ارکان ہیں۔ نئی دہلی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے پاکستان اور بھارت کو باہمی تعلقات بہتر بنانا ہونگے، بھارت پاکستان میں نئی جمہوری حکومت سے تعلقات میں بہتری کیلئے مثبت اقدامات کرے، اس سے دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا، جنوبی ایشیا سے کشیدگی کا خاتمہ دونوں پڑوسی ممالک کے بہتر تعلقات کے بغیر ممکن نہیں۔ خطے میں امن و امان کے قیام کیلئے پاکستان اوربھارت کو باہمی تعلقات بہتر بنانا ہونگے۔ قبل ازیںامریکی وزیر خارجہ جان کیری نے نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ بھارت سے سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں فروغ کا خواہاں ہے، افغانستان میں وسیع تر بھارتی کردار چاہتے ہیں۔ وزیرِ خارجہ بننے کے بعد بھارت کیلئے اپنے پہلے دورے پر انہوں نے ہندی میں بعض الفاظ ادا کئے اور نمستے کیا۔کیری افغانستان میں ہندوستان کے کردار دیکھنے کے خواہاں ہیں۔ کیری نے کہا کہ افغانستان میں اگلے سال اپریل کی عام انتخابات میں ہندوستان کا ‘مرکزی کردار ہوگا۔ دونوں ممالک کو مل جل کر کام کرنا چاہئے۔ کیری کے بیان کے ساتھ ہی امریکہ نے بھارت کے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ صاف اور ماحول دوست توانائی کیلئے دس کروڑ ڈالر معاہدے کا اعلان بھی کیا ہے۔ بین الاقوامی ترقی کیلئے امریکی تنظیم کے سربراہ اور کیری کے ساتھ بھارت آنے والے راجیو شاہ نے کہا کہ اس (سرمایہ کاری) سے ہندوستان میں لاکھوں گھر روشن ہو سکیں گے۔ کیری اورانکے ہم منصب نے ایران پر زور دیا کہ وہ حاصل ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھائے۔