کابینہ نے مشرف کےخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی منظوری دے دی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی منظوری دے دی ہے اور کہا ہے کہ وفاقی حکومت آئین کی سربلندی کے جذبے کے تحت قانون کے مطابق عمل کرے گی۔ جامع مشاورتی عمل کے ذریعے سیاسی قوتوں کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اس سلسلے میں مزید عمل میں پاکستان کے عوام کے اجتماعی عزم اور دانش کی عکاسی ہو سکے وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کی جانب سے عدالت عظمی میں پیش کئے جانے والے حکومت کے جواب پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کیس میں فیصلہ کے اس نکتہ سے پوری طرح متفق ہے کہ 3 نومبر 2007 کا اقدام آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سنگین بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، وزیراعظم اپنے حلف کے تحت آئین کا تحفظ اور دفاع کرنے کے پابند ہیں، ان کے حلف میں یہ بات شامل ہے کہ آرٹیکل 6 کے تحت جرم کا ارتکاب کرنے والے کسی بھی شخص کو حکومت انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ وفاقی حکومت ایوان بالا کی منظور کردہ اس قرارداد سے پوری طرح متفق ہے جو اس وقت منظور کی گئی تھی جب وزیراعظم کی جماعت اپوزیشن میں تھی اور اب جب کہ ان کی جماعت حکومت میں ہے اور قانون کی حکمرانی کے لئے پرعزم ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی خواہاں ہے کہ وہ اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات کرے گی تاکہ کوئی چیز دھندلی نہ رہ جائے۔ قطع نظر اس کے کہ وزیراعظم کو مشرف کیمپ کی زیادتیوں کا سامنا کرنا پڑا، وہ عدالت عظمی اور عوام کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ وہ انصاف کے اعلی ترین معیار کے مطابق عمل کریں گے قانونی عمل کی پیروی کریں گے۔ وفاقی کابینہ نے ضلع دیامر میں نانگا پربت بیس کیمپ پر 9 غیر ملکی اور دو پاکستانی سیاحوں کے المناک قتل کی شدید مذمت کی اور اس واقعہ پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کابینہ نے دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کے عزم کا اظہار کیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ دہشت گردی اور خوف وہراس پھیلانے والوں کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔ وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ تمام متعلقہ افراد کو اعتماد میں لیتے ہوئے جامع قومی سلامتی پالیسی تیار کی جائے اسے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان میں باصلاحیت افسروں کی تعیناتی کے ذریعے انتظامی تبدیلیاں لائی جائیں۔ انہوں نے وزیر برائے امور کشمیر و گلگت برجیس طاہر کو ہدایت کی کہ صورتحال کے جائزے کے لئے گلگت بلتستان کا دورہ کریں اور واقعہ میں جاںبحق ہونے والے دو پاکستانیوں کے ورثا کے لئے فی کس 10 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کریں۔ کابینہ نے سری لنکا کی حکومت اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے درمیان ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق مفاہمت کی یادداشت کی بھی منظوری دی۔ مجوزہ ایم او یو کے تحت دونوں ممالک ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن، ارلی وارننگ سسٹم، ملٹی ہیزرڈ رسک میپنگ کے شعبوں میں اپنے تجربے کے ساتھ دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کر سکتے ہیں اور ہنگامی حالات کے دوران ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لئے اپنے تعاون میں اضافہ کر سکتے ہیں۔