• news

مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی سے اداروں میں تصادم نہیں ہو گا: پرویز رشید

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کے حکومتی فیصلہ کو آئین، جمہوریت اور عوام کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے مشرف کےخلاف کارروائی پر کسی قسم کا اندرونی یا بیرونی دباﺅ نہیں، کارروائی سے اداروں میں تصادم نہیں ہو گا، قانون کو اپنے راستے پر چلنے دیں، حکومتوں کا کام قانون کے راستے میں رکاوٹ ڈالنا نہیں عدالت کی معاونت کرنا ہے، حکومت عدالت عظمیٰ کو مکمل تعاون فراہم کریگی ملک جنگل کے قانون سے باہر نکلے گا تو معیشت میں بھی بہتری آئےگی، وزیر داخلہ تمام سیاسی جماعتوں اور متعلقہ اداروں کی مشاورت سے سکیورٹی پالیسی کا اعلان کرینگے، قانون کی حکمرانی سے دہشت گردی، توانائی کے بحران سمیت تمام مسائل خودبخود حل ہو جائینگے، 1999ءسے کارروائی شروع کرینگے تو ہم پر ذاتی انتقام لینے کے حوالے سے انگلیاں اٹھنا شروع ہو جائیں گی، چین پاکستان میں معیشت کی بہتری چاہتا ہے غیر ملکی سیاحوں پر حملہ کا مقصد پاکستانی معیشت کو آگے بڑھنے سے روکنا ہے۔ پیر کو ایک انٹرویو میں وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی سے اداروں کے درمیان تصادم نہیں ہو گا بلکہ اس سے ادارے مضبوط ہونگے۔ ادارے جب آئینی طور پر کام کرتے ہیں تو ان کی عزت اور وقار میں اضافہ ہوتا ہے اور اگر کوئی فرد اداروں کو ذاتی مفاد کےلئے استعمال کرتا ہے تو اداروں کی عزت اور وقار کم ہوتا ہے۔ اگرکسی ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی تو معیشت میں بھی بہتری نہیں آئے گی۔ ملک جنگل کے قانون سے باہر نکلے گا تو سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور جب سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا انہیں تحفظ ملے گا تو معیشت میں بہتری آئےگی۔ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کا اعلان عوام، جمہوریت اور آئین کی فتح ہے۔ وزیر داخلہ نے اسمبلی میں بیان دیا ہے ہم سکیورٹی پالیسی بنا رہے ہیں بجٹ کی منظوری کے بعد تمام سیاسی جماعتوں اور متعلقہ اداروں کو اعتماد میں لے کر سکیورٹی پالیسی کا اعلان کر دینگے۔ قانون کو اپنے راستے پر چلنے دیں حکومتوں کا کام ہے قانون کے راستے میں رکاوٹیں نہ ڈالیں عدالت کو جہاں تعاون کی ضرورت ہو گی حکومت فراہم کرےگی۔ مارشل لاءلگنے پر مٹھائیاں بانٹی گئیں مٹھائیاں بانٹنے والے دکھائے گئے، مٹھائیاں کھانے والے دکھائے گئے اگر ان باتوں کے پیچھے جائیںگے تو بات مٹھائی بنانے والے تک چلی جائےگی۔ حکومت تمام مسائل کے حل کےلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے۔ جن لوگوں نے طاقت کا استعمال کیا ان کا معاملہ قانون پر چھوڑ دیں ہم چاہتے ہیں پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہو۔ ہم نے آئین کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کرنی تھی جو پوری کر دی ہے، مسلم لیگ (ن) کو منتخب کر نے والے عوام دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے ساتھ ساتھ قانون اور آئین کی بالادستی بھی چاہتے ہیں۔ کسی کو قانون سے بالاتر نہیں سمجھنا چاہئے۔ غیر ملکی سیاحوں کے قتل کے حالیہ واقعات سے متعلق سوا ل کے جواب میں پرویز رشید نے کہا کہ مسائل بہت زیادہ ہیں کسی بھی حکومت کےلئے مسائل سے نمٹنا اکیلے ممکن نہیں پاکستان میں سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرنا ہو گا سکیورٹی اداروں کو سننا پڑے گا کہ وہ کس نہج سے گزر رہے ہیں۔ چین پاکستان میں معیشت کی بہتری چاہتا ہے غیر ملکی سیاحوں پر حملہ کا مقصد پاکستانی معیشت کو آگے بڑھنے سے روکنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن