• news
  • image
  • text

کابل : طالبان کا کرزئی کے محل‘ امریکی سی آئی اے کے دفتر پر حملہ ‘ دھماکے‘ فائرنگ

کابل (اے ایف پی/ ثنا نیوز+ اے پی اے) کابل میں طالبان نے گزشتہ روز افغان صدر حامد کرزئی کے محل اور امریکی سی آئی اے کے بیس پر حملہ کر دیا۔ اس دوران کار بم دھماکے اور شدید فائرنگ کی گئی جس سے پورا علاقہ لرز اٹھا۔ جھڑپ میں 3 ا فغان سکیورٹی گارڈ اور تمام 5 حملہ آور مارے گئے۔ سرکاری حکام کے مطابق، طالبان نے صبح ساڑھے چھ بجے دارالحکومت کے وسطی علاقے میں موجود ایک کمپلیکس پر حملہ کر دیا۔ یہ کابل کا انتہائی حساس علاقہ سمجھا جاتا ہے جہاں کئی سفارت خانے اور سرکاری عمارتیں موجود ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے صدارتی محل کے ایک حصہ سے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ کابل کے پولیس چیف محمد ایوب سالنگی نے صحافیوں کو بتایا کہ تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ محل میں رہائش پذیر صدر حامد کرزئی پریس کانفرنس کرنے جا رہے تھے۔ یہ واضح نہیں وہ اس وقت موجود تھے یا نہیں۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غےر ملکی خبر اےجنسی کو بتایا کہ حملہ آوروں کے ایک بڑے گروپ نے سی آئی اے کے بیس کو ہدف بنایا، اس کے ساتھ ساتھ صدارتی محل اور قریب ہی واقع وزارت دفاع بھی ان کا نشانہ تھے۔ خودکش حملہ آوروں نے صدارتی محل، وزارت دفاع اور آریانا ہوٹل پر حملہ کیا۔ آریانا ہوٹل کو امریکی انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کا کابل میں ہیڈ کوارٹر خیال کیا جاتا ہے۔ حملہ آوروں کی تعداد تین سے چار بتائی جا رہی ہے۔ افغان حکام کے مطابق اس حملے میں صرف حملہ آور ہلاک ہوئے ہیں جبکہ طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں بہت سے مقامی اور غیر ملکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ حملہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب امریکہ اور طالبان نے ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کی حامی بھر لی ہے اور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کا دفتر بھی کھولا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حملے کے دوران موٹر سائیکل پر سوار دو خودکش بمباروں نے خود کو اڑا لیا تھا۔ پولیس کے مطابق دو کاروں میں سوار طالبان نے جن پر ایساف فورس کی جعلی پلیٹیں لگی ہوئی تھیں چیک پوائنٹ کے راستے سے گزر کر صدارتی محل کے داخلی دروازے تک پہنچے۔ پہلی گاڑی کو اہلکاروں نے چیک کرنے کے بعد جانے کی اجازت دے دی اس کے بعد جب دوسری گاڑی نے جانے کی کوشش کی تو اہلکاروں کو شک گزرا اور اسے روکنے کی کوشش کی۔ کابل کے ڈپٹی پولیس چیف اور ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق کار سواروں اور اہلکاروں میں جھڑپ شروع ہو گئی جس پر دونوں کاروں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ ادھر سڑک کنارے نصب بم دھماکہ میں ایک ہی خاندان کے ایک بچے اور 8 خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق اورڈرائیور سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔ صوبہ قندھار میں اک ہی خاندان کے افراد گاڑی پر اپنے بیٹے کی منگنی کی رسم کیلئے جا رہے تھے۔ 

epaper
کابل میں طالبان کے حملے کے بعد صدارتی محل کے داخلی گیٹ سے دھواں اٹھ رہا ہے

ای پیپر-دی نیشن