• news

نوازشریف ‘ عمران سنجیدگی دکھائیں تو مذاکرات کیلئے مثبت جواب دے سکتے ہیں : طالبان

پشاور(این این آئی + ثناءنیوز) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے وزیر اعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے قائد عمران خان پر واضح کیا ہے کہ اگر وہ دونوں ملک میں قیام امن کیلئے حقیقی معنوں میں بامقصد اور سنجیدہ مذاکرات کا عمل شروع کرنا چاہتے ہیں تو طالبان بھی مثبت جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔نجی ٹی وی کو بھیجے گئے 29منٹ کے ویڈیو پیغام میں طالبان ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی شوریٰ کے فیصلے کے مطابق طالبان رہنما ولی الرحمن محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد حکومت کو مذاکرات کی پیشکش واپس لی تھی کیونکہ پاکستان کی سیاسی قیادت اپنے فیصلوںمیں آزاد نہیں تاہم انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف اور خیبر پی کے میں عمران خان کی حکومت آزاد حیثیت میںملک میں قیام امن کی خاطر آگے بڑھتی ہے تو طالبان بھی مثبت جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کو انکے نظریات اور امریکہ نواز پالیسیوں کی وجہ سے نشانہ بنایا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ طالبان پاکستان میں پولیو ورکرز پر حملوں میں ملوث نہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اگر حکومت انکے تحفظات دور کر دے تو طالبان پولیو ویکسین کی اجازت دے سکتے ہیں۔ انہوں نے بھارت سے اجمل قصاب اور افضل گرو کا بدلہ لینے کا بھی اعلان کیا۔احسان اللہ احسان نے کہا کہ ملا محمد عمر انکے کے امیر ہیں اور پاکستانی طالبان نے ملا عمر کے ہاتھ بیعت کی ہے اسلئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے طالبان گروپوں کے درمیان اختلافات کی تردید کی۔انہوں نے کہا طالبان نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا مگر جب بھی بات چیت ہونے لگی، امریکہ نے ڈرون مار کر حالات خراب کئے۔ اے پی اے کے مطابق پیغام میں کہا گیا ہے کہ سیاسی حکومت انٹیلی جنس اداروں کے سامنے کھڑی ہوسکتی ہے تومذاکرات کا سوچا جاسکتا ہے۔ احسان اللہ احسان اوررکن شوریٰ ڈاکٹر اسد کی ویڈیومیں کہتے ہیں کہ فرید خان اور عمران مہمند پر حملے سے تحریک کا کوئی تعلق نہیں۔ طالبان کے ایک ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ان کوہ پیماو¿ں کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے پاکستان پر ڈرون حملوں کے مسلسل استعمال کی حمایت پر انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن