اسلام آباد ہائیکورٹ: پاسپورٹ لیمینیشن پیپر ٹھیکہ امریکہ کمپنی کو دینے کیخلاف فرانسیسی کمپنی کی درخواست مسترد
اسلام آباد (آئی این پی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے لیمینیشن پیپر کے ٹھیکے کےخلاف فرانسیسی کمپنی کی دائر درخواست کو امریکی کمپنی کے سکیورٹی فیچرز پر بریفنگ کے بعد مسترد کرکے امریکی کمپنی کو دیا گیا ٹھیکہ درست قرار دےدیا۔ فرانسیسی کمپنی کی دائر درخواست خارج کر دی۔ ریلائنس کمپنی نے ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی طرف سے ایک امریکی کمپنی اوپسیک یو ایس کولیمنیشن پیپرز مہیا کرنے کا ٹھیکہ دیا تھا جسے ریلائنس انٹرنیشنل نے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کے ذریعے عدالت عالیہ میں چیلنج کیا تھا گذشتہ تین ماہ کے دوران اس مقدمہ کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو جج صاحبان کی عدالت میں ہوئی۔ گذشتہ روز جاری تفصیلی فیصلے میں جسٹس نور الحق این قریشی نے قرار دیا کہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے موجودہ امریکی فرم اوپ سیک کو ٹھیکہ دیا جانا غیر قانونی عمل نہیں اور ریلائنس کمپنی کا یہ کہنا کہ اس پپرا قواعد کی خلاف ورزی ہوئی ہے درست نہیں۔ فیصلے میں فاضل جج نے لکھا ہے کہ محکمے کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی فریق کو کوئی وجہ بتائے بغیر اس کی بولی منظور یا مسترد کر دے اور مخالف فریق کی طرف سے ٹینڈر کی درخواست منظور کر دے۔ فیصلے کے مطابق ایم ای اپ سیک کی طرف سے دی گئی بولی کی رقم سب سے کم تھی اور مذکورہ فرانسیسی کمپنی کی بولی سے یہ 16 لاکھ ڈالر کم تھی۔ ایم ایس اوپ سیک 2004ءسے لیمینشین پیپرز فراہم کر رہی ہے اور پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈائریکٹوریٹ کے وکیل مدثر نقوی کے مطابق آج تک اس کمپنی کے معیار کے حوالے سے کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔ آخر میں جسٹس قریشی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ درخواست گذار کے وکیل نے مقدمے کی سماعت کے آغاز میں ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک فاضل جج کی عدالت سے ان کی عدالت میں یہ مقدمہ منتقل کرنے کے حوالے سے دلائل دئےے جو غیر ضروری اور نامناسب تھے عدالتوں کا کام میرٹ پر فیصلے کرنا ہوتا ہے اس میں پسند ناپسند کا کوئی عمل دخل نہیں۔