• news

حملے کیخلاف وکلا کی ہڑتال، سندھ اسمبلی کی متفقہ قرارداد

لاہور + کراچی (وقائع نگار خصوصی + ثناءنیوز) سندھ اسمبلی نے بدھ کے اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس مقبول باقر کے قافلے پر حملے کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد میں حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے سخت اقدامات کرے اور اس واقعہ میں ملوث دہشت گردوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو گرفتار کرے۔ قرارداد میں اس واقعہ کو دہشت گردی کا انتہائی غیر انسانی اور گھناﺅنا اقدام قرار دیتے ہوئے شہداءکے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا گیا اور جسٹس مقبول باقر سمیت تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی گئی۔ یہ قرارداد وزیر قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو، ایم کیو ایم کے رکن خالد بن ولایت اور مسلم لیگ (ن) کے رکن عرفان اللہ خان مروت نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی۔ دریں اثناءلاہور، کراچی، پشاور، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں وکلا نے حملے کی اطلاع ملتے ہی ہڑتال کر دی۔ لاہور میں پنجاب بار کونسل کی اپیل پر حملے کی خبر آتے ہی وکلا نے ہڑتال کا اعلان کر دیا جس کے باعث عدالتی کام ٹھپ ہونے سے ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی۔ بیشتر مقدمات کی سماعت کسی کارروائی کے بغیر اگلی تاریخوں تک ملتوی کر دی گئی۔ عدالتوں میں ہڑتال کے باعث سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دہشت گردی کے اس حملے کی وکلا نے شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کر دیا۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ بار کے صدر میاں اسرارالحق سیکرٹری جاوید اقبال راجہ عابد ساقی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، چودھری غلام سرور نہنگ نائب صدر، ایم بلیغ الزمان چودھری سیکرٹری اور عثمان شیر گوندل فنانس سیکرٹری، پنجاب بار کونسل کے عہدیداروں، جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے چئیرمین محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ محمود احمد ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں گذشتہ روز کراچی میں برنز روڈ پر بم دھماکہ پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا۔ اے پی اے کے مطابق پاکستان بار کونسل نے جسٹس مقبول باقر پر دہشت گرد حملے کیخلاف آج ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کر دیا، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ کراچی برنس روڈ پر جس وقت دھماکا ہوا سندھ ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں ججز اور وکلا کی آمد جاری تھی۔لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر نعمان قریشی اور سیکرٹری کامران بشیر مغل ،ندیم چودھری سمیت دیگر عہدیدران نے سندھ ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مقبول باقر پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے اورحکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس میں ملوث عناصر کو گرفتارکر کے ملزمان کو کیفر قرار تک پہنچایا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن