• news
  • image
  • text

مشرف کے ٹرائل کا تعلق 12 اکتوبر نہیں 3 نومبر کے غیر قانونی اقدام سے ہے : شہبازشریف

لاہور (خصوصی نامہ نگار + خصوصی رپورٹر + کامرس رپورٹر) وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ جسٹس مقبول باقر پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بہت جلد بلائی جار ہی ہے جس میں ٹھوس نتائج برآمد کرنے کی کوشش کریں گے۔ پنجاب اسمبلی میں خطاب اور میڈیا سے شہباز شریف نے کہا دہشت گردی کو ملکر ناکام بنایا جاسکتا اس کیلئے ہم ہر کوشش کریں گے۔ پرویز مشرف کے ٹرائل کا تعلق 12 اکتوبر کے ماورائے اقدام سے نہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کہہ چکے ہیں کہ وہ بدلے پر یقین نہیں رکھتے۔ یہ معاملہ 3 نومبر 2007ءکے غیر قانونی اقدام پر ہے جس میں ججز کو نظربند کیا گیا تھا۔ عدالتوں کو تالے لگائے گئے اور انصاف کو تار تار کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے اس پر از خود نوٹس لیا، ہم سے جواب مانگا تھا جو داخل کرادیا گیا کیونکہ وزیراعظم نے آئین اور قانون کے تحفظ کا حلف لیا ہوا ہے۔ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ لوڈ شیڈنگ ہے جسے ہنگامی بنیادوں پر ختم کرنے کیلئے پالیسی مرتب کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر خزانہ نے پنجاب کا ہمہ گیر بجٹ پیش کیا جو حکومت کا ویژن ہے جبکہ ہاو¿س نے اس پر پرمغز عمدہ باتےں کیں۔ 1997ءاور 2003ءکے انتخابات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اس وقت صرف ایک ٹی وی چینل تھا اور چند اخبارات جبکہ آج درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں چینلز اور اخبارات ہیں اور میڈیا طاقت ور بھی ہے۔ حالیہ انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں نے اشہارات کے ذریعے اپنا اپنا نقطہ نظر اور منشور پیش کیا۔ الیکشن کمپین کی گئی جبکہ اپنا ویژن عوام کے سامنے رکھا۔ 1997ءمیں عوام کی چوائس صرف 2 جماعتوں میں سے تھی جبکہ اس دفعہ انتخابات میں 2 سے زائد جماعتیں تھیں اور اسٹیبلشمنٹ بھی نیوٹرل تھی۔ مسلم لیگ (ن) نے گذشتہ 5 سال عوام کی خدمت تھی اور فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ بھی سنا جس سے جان چھڑانا مشکل ہو گئی تھی‘ تمام کمزویوں کے باوجود عوام نے اس ایوان میں 2 تہائی سے بھی زیادہ اکثریت دی جس پر ہمارا سر اللہ تعالیٰ کے حضور جھکا ہوا ہے۔ لوڈ شیڈنگ کا ہے۔ کسی ایک پارٹی یا صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہے کیونکہ بجلی ہو گی تو پاکستان کا مستقبل تابناک ہو گا۔ گیس کے ضیاع اور چوری کے ساتھ ساتھ 2 سو ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے جبکہ اربوں ڈالر کا تیل امپورٹ ہوتا ہے اس کےلئے ہمیں کڑوے فیصلے کرنا ہونگے تاکہ عام آدمی پر بوجھ بھی نہ بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے پاو¿ں پر کھڑا ہونا ہو گا اور کبھی تو کشکول کو بھی توڑنا ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس وقت زراعت کیلئے پنجاب میں 10 لاکھ ٹیوب ویل ہیں جن میں سے ایک لاکھ بجلی پر باقی ڈیزل پر چل رہے ہیں جنہیں سولر سسٹم پر لانا ہو گا جبکہ بجلی کی لاگت کم کرنے کیلئے سٹریٹ لائٹ، ہسپتالوں اور سکولز، کالجز میں سولر سسٹم دینا ہو گا۔ میڈیا سے گفتگو میں پنجاب نے کہا کہ ہم نے ٹیکس صرف امیر لوگوں پر لگایا ہے ، غریب آدمی پر نہ تو کوئی ٹیکس لگا ہے نہ ہی کوئی بوجھ ڈالا گیا ہے۔ بجٹ میں بجلی کے منصوبوں کے لئے 22 ارب روپے مختص کئے ہیں جو آٹے میں نمک کے برابر ہیں لیکن پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے ان میں اضافہ کریں گے۔ لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر میں ماضی م یں نہیں جانا چاہتا۔ اپوزیشن والے یہاں نفی سے سر ہلا رہے ہیں اس وقت بھی نفی کی گئی جب ہم نے دانش سکول بنائے، 80 ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا، 75 ہزار سپاہیوں اور آفیسرز کو بھرتی کیا، ایک بھی شخص ہم پر انگلی نہیں اٹھا سکتا کہ ہم نے جو کہا اس کو پورا نہیں کیا، اس لئے میں نفی میں نہیں بلکہ ہاں میں سر ہلا¶ں گا۔ 207 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، پاکستان جیسا ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو توانائی کے حوالے سے ایمرجنسی کی صورتحال کا سامنا ہے چنانچہ اس سلسلے میں ایمرجنسی اقدامات ہی اٹھانا ہوں گے۔ توانائی کے بحران کے حل کے سوا کوئی اور آپشن نہیں۔ عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے گا۔ عوام کو بحران سے نجات دلانے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے۔ عوام کو جوابدہ ہیں، مجھے صرف کام، کام اور کام چاہئے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے ترکی کی ایل این جی کی کمپنی گلوبل انرجی انفراسٹرکچر کے چیئرمین احمد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پنجاب حکومت اور ترکی کی کمپنی کے درمیان ایل این جی کے شعبہ میں تعاون بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے توانائی کے شعبہ میں ملک و قوم کے پانچ برس ضائع کئے، کمیشن اور کرپشن کی خاطر ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا۔ ترکی کی ایل این جی کمپنی کے ساتھ تعاون بڑھانے کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت رمضان المبارک کے دوران عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرے گی۔ اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی کیلئے تقریباً 4 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ پنجاب بھر میں 350 رمضان بازار قائم کئے جائیں گے۔ آٹے کے 20 کلو کے تھیلے پر رمضان بازاروں میں 100 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 60 روپے سبسڈی دی جائے گی۔ وزرا اور سیکرٹریز باقاعدگی سے رمضان بازاروں کے دورے کریں گے۔شہباز شریف نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں پینے کے پانی کی قلت، بادامی باغ میں تیسری جماعت کے طالب علم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا نوٹس بھی لے لیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے حسام قادر شاہ ایڈووکیٹ اور سابق وفاقی سیکرٹری شاہد ظفر کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔  

epaper
لاہور:وزیراعلیٰ شہباز شریف پنجاب اسمبلی میں خطاب کر رہے ہیں

ای پیپر-دی نیشن