آوران : فورسز کے قافلے پر بم حملہ‘ 2 اہلکار جاں بحق ۔۔۔ تبلیغی گروپ کے 8 افراد اغوا
آواران (نوائے وقت نیوز + نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے علاقے آواران میں نامعلوم افراد نے گن پوائنٹ پر تبلیغی جماعت کے 8 کارکنوں کو اغوا کرلیا جبکہ سڑک کنارے ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں دو سکیورٹی اہلکار جاںبحق اور تین زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق لیویز ذرائع کے مطابق آواران کے علاقے جھاﺅ سے 70 کلو میٹر دور عبداللہ گوٹھ میں تبلیغی جماعت ٹھہری ہوئی تھی۔ 10 موٹر سائیکل سواروں نے امیر تبلیغی جماعت اختر گل جن کا تعلق بنوں سے ہے، سمیت 8 افراد کو گن پوائنٹ پر زبردستی اغوا کر لیا۔ انتظامیہ نے بتایا کہ تبلیغی جماعت نے لیویز حکام کو اپنے آنے کی اطلاع نہیں دی تھی جس کے باعث انہیں سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی تاہم لیویز حکام نے واقعہ کے فوری بعد تبلیغی جماعت کے مغوی افراد کی تلاش شروع کردی۔ دوسری جانب آوران کے علاقے مشکے میں چیک پوسٹ کے قریب سڑک کنارے ریموٹ کنٹرول بم پھٹنے سے دو سکیورٹی اہلکار جاںبحق‘ تین زخمی ہو گئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق فرنٹیئر کور کا ایک قافلہ آوران کے علاقے ماشکی میں معمول کی گشت پر تھا جب شدت پسندوں نے انہیں اپنا ہدف بنایا۔ دھماکے سے سکیورٹی فورسز کی گاڑی بھی تباہ ہو گئی، زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ کوئٹہ روانہ کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں خضدار میں زیرو پوائنٹ کے قریب قبائلی عمائدین نے سینکڑوں حامیوں کے ہمراہ سرکاری پابندیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ کراچی شاہراہ بلاک کر دی جس سے گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ مظاہرین نے کہا کہ وڈھ شہر میں حکومتی پابندیوں کی وجہ سے داخل ہونے پر ہمیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہمارے بچوں کو سکولوں سے نکالا جا رہا ہے۔ آئی این آئی کے مطابق ضلع قلعہ سیف اللہ کی پ ولیس لاک اپ سے پانچ خطرناک قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کر کے قتل کے ایک ملزم گل محمد کو دوبارہ گرفتار کر لیا، دیگر 4 کی تلاش شروع کر دی گئی۔