• news

دھرتی ماں کا نوحہ .... محمود فریدی

دھرتی ماں کا نوحہ .... محمود فریدی

مجھ کو اپنی دھرتی ماتا کہنے والے کدھر گئے
میرے دکھ کو اپناہی دکھ کہنے والے کدھر گئے
میرے سینے پر سر رکھ کے سونے والے کدھر گئے
میری چھاتی چوس کے گبھرو ہونے والے کدھر گئے
میرے دامن کا پھل نعمت کھانے والے کدھر گئے
میرے نام سے عزت شہرت پانے والے کدھر گئے
عزت اور ناموس پہ قرباں ہونے والے کدھر گئے
میرے حال اور مستقبل کا سوچنے والے کدھر گئے
میری چیخ کو سنتے ہی گبھرانے والے کدھر گئے
میری آنکھوں سے اشک آنسو پونچھنے والے کدھر گئے
مجھ کو روتا دیکھ کے آہیں بھرنے والے کدھر گئے
میرے زخم اور چوٹ پہ مرہم رکھنے والے کدھر گئے
میری آزادی کی خاطر مرنے والے کدھر گئے
بکھرے ہوئے بھائیوں کو یکجا کرنے والے کدھر گئے
بیٹھا ہے محمود اکیلا سننے والے کدھر گئے
بیٹے پوتے ماں سے باتیں کرنے والے کدھر گئے

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

ای پیپر-دی نیشن