چین : سنکیانگ میں ہنگامے‘ شدید جھڑپیں اور فائرنگ‘ 18 یغور مسلمان جاں بحق‘ 9 سیکورٹی اہلکار ہلاک
چین : سنکیانگ میں ہنگامے‘ شدید جھڑپیں اور فائرنگ‘ 18 یغور مسلمان جاں بحق‘ 9 سیکورٹی اہلکار ہلاک
بیجنگ(این این آئی +اے ایف پی)چین کے مغربی علاقے سنکیانگ میں ہنگامہ آرائی کے دوران نو سکیورٹی اہلکاروں اور آٹھ عام شہریوں سمیت ستائیس افرادمارے گئے ۔چین کی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ واقعہ تربان کے علاقے میں بدھ کی صبح پیش آیا۔حکام نے الزام لگایاکہ پولیس نے اس وقت فائرنگ کر دی جب چاقوں سے مسلح مشتعل ہجوم نے پولیس سٹیشنز اور مقامی حکومت کی عمارت پر حملہ کیا۔ہنگامہ کرنے والوں نے لوگوں پر چاقو کے وار کیے اور پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔چینی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ہنگامہ آرائی میں سترہ لوگ ہلاک ہوئے جن میں نو سکیورٹی اہلکار اور آٹھ سویلین شامل ہیں جس کے بعد دس ہنگامہ کرنے والے افراد پولیس کی فائرنگ سے مارے گئے۔ اطلاع کے مطابق اس واقعے میں تین مزید افراد زخمی ہوئے جو ہسپتال میں زیرِعلاج ہیں۔حکام نے کہا کہ تشدد اس وقت شروع ہوا جب اسلحے کی تلاشی کے دوران ایک عمارت سے دہشت گرد نکلے لیکن مقامی لوگوں نے برطانو ی نشریا تی ادا رے کو بتا یا کہ ایک مقامی خاندان کا حکام کے ساتھ بہت عرصے تنازع چل رہا تھا جس کی وجہ سے تشدد ہوا۔لوگوں نے بتایا کہ حکام اس خاندان پر داڑھیاں منڈوانے اور خواتین کو پردہ نہ کرنے کے لیے دبا ﺅڈال رہے تھے۔سینکیانگ میں مسلم آبادی اقلیت میں ہے اور یہاں پر شدید نسلی فسادات بھی ہو چکے ہیں۔ مسلم یغور اور ہن چینی کمیونٹی کے درمیان کشیدگی رہتی ہے۔شمال مغربی اس صوبے میں 2009 کے فساد کے بعد سکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔