رمضان المبارک سے قبل گیس مہنگی نہ کی جائے : وزیراعظم کی ہدایت
اسلام آباد (اے پی پی+ نوائے وقت نیوز) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ملک میں گیس کی قلت پر قابو پانے کے لئے تمام وسائل استعمال کرنے اور تمام ذرائع تلاش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں پڑوسی ممالک سے گیس درآمد کرنے کے مختلف آپشنز کا جائزہ لیا جائے۔ وہ جمعرات کو وزیراعظم آفس میں گیس کی قلت پر غور کے لئے منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے اور تاپی گیس منصوبے پر کام جاری ہے۔ وزیراعظم کو مزید بتایا گیا کہ بھارت پاکستان کو ایل این جی برآمد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گیس کی کل کھپت کا 28 فیصد گھریلو سطح پر استعمال ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے وزارت پٹرولیم کو واضح ہدایات دیں کہ گیس کی تقسیم کے فارمولے میں گھریلو صارفین کو ترجیح دی جائے تاکہ ان کی روز مرہ کی زندگی متاثر نہ ہو۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ملک میں گیس کی طلب اور رسد کے درمیان فرق کو دور کرنے کے لئے گیس کی لوڈ شیڈنگ کی خاص طور پر موسم سرما کے دوران جب گیس کی طلب انتہائی بڑھ جاتی ہے۔ وزیراعظم نے عام آدمی کے مفادات کے تحفظ کے لئے گیس کے ٹیرف معقول بنانے کی بھی ہدایت کی۔دریں اثنا وزیراعظم نوازشریف نے وزارت پٹرولیم کو یکم جولائی سے گیس مہنگی کرنے سے روک دیا۔ ذرائع کے مطابق اوگرا نے 8.21 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس مہنگی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم نے وزارت پٹرولیم کو باضابطہ ہدایت کی کہ رمضان سے قبل گیس کے نرخ نہ بڑھائے جائیں اس لئے معلوم ہوا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اب رمضان کے بعد اضافہ کیا جائے گا۔ اسلام آباد (وقت نیوز) نئی منتخب حکومت نے انرجی پالیسی کا ڈرافٹ مرتب کرلیا انرجی پالیسی کی منظوری وزیراعظم نواز شریف دیں گے ۔وقت نیوز کے مطابق زیرگردش قرضوں کا فوری خاتمہ کیاجائے گا300 یونٹس تک بجلی اور گیس استعمال کرنے والے صارفین کو ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی ڈرافٹ کے مطابق ہدف پورا نہ کرنے والی بجلی کی کمپنیوں کے سربراہان کو ہٹا دیاجائے گا۔بجلی کی بڑی تقسیم کار کمپنیوں کو مرحلہ وار چھوٹی کمپنیوں میں تقسیم کیاجائے گا۔بجلی کے ڈیفالٹرز کے خلاف 60روز میں کارروائی کی جائے گی ترکمانستان اور بھارت سے بجلی کی درآمد کے معاہدے کیے جائیں گے،بجلی کی درآمد کیلئے انفراسٹرکچر ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کیا جائے گا ایران سے بجلی کی درآمد کو برقرار رکھاجائے گا کوئلے سے بجلی کی تیاری کیلئے تھر بلاک میں منصوبے شروع کئے جائیں گے سی این جی سیکٹر سے گیس مرحلہ وار روک کر پاور سیکٹر کو دی جائے گی گیس چوری روک کر پاور سیکٹر کو گیس فراہم کی جائے گی سرمایا کاروں کو راغب کرنے کیلئے گیس کی پیداواری قیمت میں اضافہ کیاجائے گا شیل اور ٹائٹ گیس کے ذخائر کی تلاش پر توجہ دی جائے گی نئی پائپ لائنیں بھی بچھائی جائیں گی جینکوز اور پاکستان سٹیٹ آئل کے ساتھ پرفارمنس کنٹریکٹ کیاجائے گا سنگل سپلائر کی بجائے فیول پروکیورمنٹ کنٹریکٹ کیاجائے گا فنڈز کی کمی کا شکار پاور پلانٹس کو فنانسنگ کی سہولت دینے کی تجویز ،کوئلے،ان آف ریور اور بائیو ماس منصوبو ں پر توجہ دی جائے گی جینکوز کو تیل کی فراہمی کیلئے پائپ لائنز بچھانے کے منصوبے کی تجویز ہے بندرگاہ سے جینکوز تک آئل کے معیار کو چیک کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے بجلی کی قلت کو دور کرنے کیلئے تمام پاور پلانٹس کو آپریشنل کیا جائے گا مرحلہ وار پرانے پاور پلانٹس کو تبدیل کیا جائے گا بہتر کارکردگی والے پاور پلانٹس کو فیول ترجیحی بنیادوں پر دیاجائے گا مہنگی بجلی تیار کرنے والے پاور پلانٹس کو گیس اور کوئلے پر منتقل کیاجائے گا،بجلی کی چوری سے ایک کھرب35ارب کا نقصان ہورہا ہے بجلی چوری سے ہونے والے نقصان میں 50فیصد تک کمی لائی جائے گی بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی لانے کیلئے مرحلہ وار اقدامات کئے جائیںگے۔بجلی کی پیداوار کا ہدف 26 ہزار آٹھ سو چوبیس میگا واٹ رکھا گیا ہے۔300 یونٹ تک بجلی اور گیس استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نئی انرجی پالیسی کے مسودے کے مطابق زیر گردش قرضوں کا فوری خاتمہ کیا جائے گا۔ فرنس آئل کے لئے ادائیگیاں پینتالیس سے ساٹھ دن میں ہوں گی۔ مرحلہ وار بجلی کی پیداواری لاگت اور ٹرانسمیشن لاسز کو کم کیا جائے گا۔