مشرف کے خلاف کارروائی، نوازشریف اتحادیوں سے مشاورت کرتے تو اچھا ہوتا: فضل الرحمن
اسلام آباد (آئی این پی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ الیکشن سے قبل جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے منعقد کی گئی آل پارٹیز کانفرنس پر عمل درآمد کیا جاتا تو آج کراچی‘ گلگت بلتستان سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات رونما نہ ہوتے‘ وزیراعظم میاں نوازشریف سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کا اعلان کرنے سے پہلے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کرتے تو بہتر ہوتا۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک بھر میں جاری دہشت گردی کے واقعات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں، امن و امان ایک سنگین مسئلہ کی شکل اختیار کر چکا ہے، حکومت کو ملک میں امن و امان کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ جمعیت علمائے اسلام نے الیکشن سے قبل اے پی سی کا انعقاد کیا تھا لیکن نہ تو اس کی حکومت نہ ہی اسٹیبلشمنٹ نے اسے قبول کیا۔ دہشت گردی کے واقعات پر بحث کرنے کی بجائے ہمیں ٹھوس اور مسائل کے حل کی جانب بنیادی وجوہات کی طرف توجہ دینا ہو گی۔ جن پس پردہ قوتوں نے اے پی سی پر عمل درآمد کیلئے ماحول فراہم نہیں کیا ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ سوئس حکام کو دو خط لکھنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، اس حوالے سے رائے زنی کرنا مناسب نہیں۔ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اگر اس حوالے سے اعلان کرنے سے قبل اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر لیتے تو زیادہ بہتر ہوتا لیکن اب انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے تو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے لیکن اب بھی اس حوالے سے کوئی صاف راستہ نظر نہیں آرہا بلکہ ہر طرف غبار آلود ماحول ہے۔