اب حضرت عیسیٰ علیہ السلام آہی جائیں
اےک کالم نگار کو عموماً ”ای مےلز اور ٹےلی فون کالز“ موصول ہوتی رہتی ہےں ۔عمومی طور پر قارئےن کا ردعمل جہاں کبھی کبھار بہت جذباتی ہوتا ہے وہاں خصوصی طور پر بہت سے مواقع پر ” کالم نگا ر“ سمےت ہر شخص کی دل کی آواز بھی ہوتی ہے ۔اسی طرح اےک شخص کا مجھے فون آےا۔ حسب رواج ”کالمز “ کی تعرےف مدح کے بعد کہنے لگے کہ لاکھوں لوگ حج و عمرہ پر جاتے ہےں۔مےری گذارش ہے کہ آپ ”اپنے کالم“ کے ذرےعہ لوگوں سے التماس کرےں کہ اس مرتبہ”رمضان المبارک” مےں جب ”عمرے “ پر جائےں تو دعا کرےں کہ اے ”اﷲ تعالیٰ“ حضرت ”عیسیٰ علےہ السلام“ کو بھےج ہی دےں ۔۔بہت ہو گےا۔۔ان مےں سوچ مےں پڑ گئی کہ کےا واقعی حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہےں کہ لوگ اب ”حضرت عیسیٰ علےہ السلام“ کی آمد کے شدت سے منتظر ہےں۔۔ ےہ بھی ےاد رکھےں کہ متذکرہ بالا بات کسی اےک شخص کی نہےں بلکہ لاکھوں لوگوں کی خواہش ہے۔۔لوگ شکوہ کناں ہےں۔۔ ناارض ہےں۔۔ رنج۔۔افسوس کی کےفےت مےں رہتے ہےں کےونکہ حالات و خبرےں ہی اےسی جو پڑھنے ۔سُننے کو ملتی ہےں۔۔ کےا ےہ خبر اےسی نہےں کہ جو آپ کو ہلا کر رکھ دے اور آپ اےسی خواہش کرنے لگےں۔۔ ملاحظہ فرمائےں کچھ خبرےں۔۔” نانگا پربت“ بےس کےمپ پر حملہ ۔۔اےک پاکستانی گائےڈ سمےت 10”غےر ملکی کوہ پےما“ ہلاک۔۔ سوئی اےرےا مےں اےف سی کی پوسٹ پر حملہ ۔۔کمانڈر سمےت 6 فراری ہلاک۔”شمالی وزےرستان“ فورسز کی گاڑی پر بم حملہ۔۔پارہ چنار مےں کاربم حملہ۔۔”باجوڑ“ مےں بم دھماکہ۔۔امن کمےٹی کے 2 ارکان جاں بحق۔۔کراچی مےں سنٹرل جےل پر دستی بموں سے حملہ ۔۔فائرنگ سے اےک اےم ۔پی۔اے بےٹے سمےت ہلاک ۔۔پشاور مےں خطبہ جمعہ کے دوران مسجد مےں خودکش دھماکہ۔۔فائرنگ۔۔15نمازی شہےد ۔۔ےہ اور اس قبےل کی خبرےں سےنکڑوں مےں ہےں مگر نہ لکھ سکتے ہےں اور نہ ہی قارئےن پڑھ سکتے ہےں۔۔ اب تو امن کی خواہش ہی موت بنتی جارہی ہے۔۔ےہ تو چند دہشت گردی کی خبرےں تھےں اب ذرا سماجی خون خرابہ کی بھی سُن لےں۔۔
”سوئس بےنکوں“ مےں چُھپائی گئی رقوم پر پاکستان بھارت پر سبقت لے گےا۔۔ ” سپرےم کورٹ“ نے جی اےس ٹی مےں اضافہ کالعدم قرار دےدےا۔۔”آئی اےم اےف“ سے قرضہ لےنگے۔۔ جی اےس ٹی 17 فےصد سے کم نہےں کرےںگے۔۔وزےر خزانہ ۔۔
قارئےن پچھلی حکومت کا پہلا پھڈہ بھی پٹرولےم ۔۔ٹےکس مےں اضافہ سے پڑا تھا۔۔ ےہ تو آغاز ہے۔۔تبدےلی نہےں۔”پہلی کے بعد دوسری کی طے شدہ باری“ ہے۔۔”22سالہ نوجوان“ سبزی فروش نے بجلی کے تار پکڑ کر خُود کشی کر لی۔۔ خسرے سے متاثرہ بچوں کی تعداد ”174“ ہو گئی۔۔
قتل و غارت ہم صرف انسانی جانوں کے اتلاف کو ہی سمجھتے ہےں مگر نہےں جانتے کہ کچھ پوشےدہ قتل بھی ہوتے ہےں اور رپورٹنگ سے زےادہ ہی۔۔قتل و غارت صرف انسانی خون کے بہنے کو نہےں کہہ سکتے بلکہ ہر اُس قابلےت ، ذہانت، ہنر مندی خلوص، وفاداری کا قتل آپ کن معنوں مےں لکھےں گے۔۔ ”کوہاٹ سے ٹل “ تک رےلوے پٹڑی چوری ہو جانے کو آپ کےا عنوان دےں گے۔۔ گھرےلو بجلی کا دورانےہ 16 گھنٹے سے 20 گھنٹے تک بڑھ جائے اور لوگ گرمی سے مرنے لگےں تو آپ ہےڈ لائےن کےا دےں گے۔۔ ہر طرف دہشت۔۔موت۔۔ماےوسی کا راج ہے۔۔ اےک خوف ہے جو ہر کسی کو پرےشان کےے ہوئے ہے۔۔بلوچستان۔۔سندھ سوگ مےں ہےں۔۔ کاروبار بند سڑکےں سنسان۔۔ادھر ”لاہور “ مےں بھی کچھ اےسی ہی وارداتوں کی خبرےں چھپ رہی ہےں۔۔ اےک طرف ”اسٹےٹ بنےک“ وارننگ دے رہا ہے کہ بجلی کی قلت ،بدامنی، ترقی کی راہےں مسدود کر رہی ہےں۔۔ مزےد براں مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔۔ دوسری طرف ”چےف جسٹس سندھ ہائےکورٹ “ نے فرماےا ہے کہ انتظامےہ تعاون نہےں کررہی۔۔عدلےہ تنہا کچھ نہےں کر سکتی ۔۔جس معاشرہ مےں انصاف کو ناممکن بنا دےا جائے۔منصبدار انصاف کی بے توقےری کو معمول بنالےں۔۔ انصاف کے اداروں کو بے بسی کی علامت بنا دےا جائے وہاں واقعی اب حضرت عےسی علےہ السلام کو آہی جانا چاہےے۔