گردشی قرضہ : پاور کمپنیوں کو 326 ارب روپے کی ادائیگی شروع کر دی : اسحاق ڈار
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ایجنسیاں) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ پرائیویٹ پاور کمپنیوں کو 326ارب روپے کی ادا ئیگی شروع کردی ،10اگست تک سرکلر ڈیٹ ختم کردینگے،رمضان المبارک میں 4ہزار یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے دو ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی جس سے اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں 10 سے 30 فیصد کمی واقع ہو گی۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چینی کی مزید ایک لاکھ ٹن فراہمی یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ این ای سی گردشی قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے پہلے مرحلے کی ادائیگیاں کی جا رہی ہیں۔ 326 ارب روپے ادا کر دیئے ۔ قومی اسمبلی نے جاری اخراجات کی بھی منظوری دیدی۔علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ بجٹ کی منظوری میں حصہ لینے اور مثبت اور مفید سفارشات پیش کرنے پر تمام ارکان اسمبلی کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی روایت کے مطابق وہ بھی بجٹ سیشن کے دوران ڈیوٹی انجام دینے والے قومی اسمبلی اور دیگر تمام سرکاری محکموں اور اداروں کے ملازمین کو دو ماہ کی اعزازی تنخواہ ادا کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے فنانس بل 2013-14ء کی تمام دستاویزات ایوان میں پیش کر دیں جن میں منظور شدہ اخراجات 2013-14ء کا جدول منظور شدہ اخراجات 2012-13ء کا ضمنی جدول اور 1990-91ئ، 1992-93ئ، 1994-95ئ، 1997-98ءاور 2001-02ء کے منظور شدہ اضافی اخراجات کا جدول شامل ہے ۔ قبل ازیں سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے نکتہ اعتراض میں کہا کہ ارکان پارلیمنٹ ہی لاجز میں قبضہ گروپ ہیں۔ کوئی باہر سے نہیں آیا، ہم خود ہی قصوروار ہیں۔ پارلیمنٹ لاجز کو قبضہ گروپ سے نجات دلائی جائے۔ قومی اسمبلی کو وفاقی وزیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان چودھری برجیس طاہر نے بتایا کہ کوئٹہ سے کراچی تک پی آئی اے کے جہاز میں پانچ مسافروں کے کھڑے ہو کر جانے کے واقعہ کی تحقیقات کرائی جائے گی شہری ہوا بازی کے قوانین ہرگز اس کی اجازت نہیں دیتے۔ مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی شیخ روحیل اصغر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پی آئی اے کے ذریعے جو سامان جاتا ہے اس کی چوری روکنے کیلئے 83 کروڑ روپے کی ایک سٹرپ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے مگر اس کا ٹینڈر ہی نہیں دیا گیا مذکورہ معاملے کی تحقیقات کی جائے۔ عارف علوی نے کہا کہ فاٹا، خیبر پی کے میں 22 ہزار افرادکو دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ ان افراد کے خلاف مقدمات کے لئے کوئی عدالت نہیں، اس معاملے میں وفاقی حکومت قانون سازی کرے۔ آزاد ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی کے کچھ لوگ گزشتہ چالیس روز سے اسلام آباد میں احتجاجی کیمپ لگا کر بیٹھے ہیں وہ اپنے گھر واپس جانا چاہتے ہیں حکومت ان کی واپسی کیلئے کیوں انتظام نہیں کرتی۔ واپڈا کے لوگ لائن لاسز پورے کرنے کیلئے غریب لوگوں کے بلوں میں ناجائز اضافہ کیا جارہا ہے۔ اس کو روکا جائے ۔قومی اسمبلی کے ارکان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی کے دعوﺅں کے باوجود ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ بڑھتا چلا جا رہا ہے، حکومت رمضان المبارک میں بالخصوص، سحری، افطاری، تراویح اور عبادت کے دیگر اوقات میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے اقدامات کرے، ارکان اسمبلی نے یہ مطالبہ قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ افتخار الدین نے کہا کہ حکومت آرٹیکل 6جیسے غیر ضروری معاملات میں ملوث ہو نے کی بجائے اہم ملکی مسائل کے حل پر توجہ دے ،شیر اکبر خان نے کہا کہ رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے رعایتی پیکج کے اعلان کے ساتھ حکومت عوام کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کا بھی انتظام کرے ۔ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اقلیتی ارکان کو یقین دلایا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔ وفاقی وزیر چوہدری محمد برجیس طاہر نے یقین دلایا ہے کہ پی آئی اے میں کھڑے ہو کر سفر کرنے کے حوالے سے اطلاعات کا سخت نوٹس لے کر متعلقہ حکام سے وزارت دفاع کے ذریعے باز پرس کی جائے گی۔ خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ ایک پائلٹ کو شہری ہوا بازی کا مشیر مقرر کیا گیا ہے اس طرح من پسند افراد کو اداروں میں لانے کا سلسلہ جاری ہے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ مسافروں کے سامان کی چوری روکنے کیلئے پی آئی اے نے 80 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سسٹم خریدا ہے حالانکہ یہ ادارہ پہلے ہی نقصان میں ہے۔ پی آئی اے کی سٹرپ کی خریداری کے معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے بی بی سی سے 9 صحافیوں کی برطرفی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی اور صحافتی برادری کو یقین دلایا ہے کہ وہ متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کے ذریعے اس معاملے کو ہر ممکن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرینگے۔ ان کی اس یقین دہانی پر صحافی واک آﺅٹ ختم کر کے پریس گیلری واپس آ گئے۔بعد ازاں اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گیا۔