خسرہ سے بچوں کی اموات پر دل دہل جاتے ہیں مگر حکام توجہ نہیں دے رہے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ خسرہ کی وبا کے باعث ہونے والی معصوم بچوں کی اموات سے دل دہل جاتے ہیں مگر متعلقہ حکام اس طرف توجہ نہیں دے رہے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس خسرہ کی وبا کو روکنے میں ہونے والی حکومتی غفلت کے خلاف دائر متفرق درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔ مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ ڈی جی ہیلتھ تو کہہ رہے تھے کہ اموات رُک گئی ہیں لیکن اخبار تو کچھ اور بتا رہے ہیں ۔ اموات کا سلسلہ کیوں جاری ہے عدالت کو بتایا جائے۔ عدالت نے متفرق درخواست پر تفصیلی جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 10 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے محکمہ صحت حکومت پنجاب اور سیکریٹری ہیلتھ کو نوٹس جاری کر دیئے۔ لاہور ہائیکورٹ نے خسرے سے بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ رکنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت اور پنجاب حکومت کو عملی اقدامات سے متعلق 10 جولائی کو تحریری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ فاضل جج نے حکومتی وکیل سے استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے کہ بچوں کی اموات کا سلسلہ نہیں رک رہا۔ بظاہر ایسا لگتا ہے خسرے پر قابو پانے کے لئے حکومتی اقدمات ناکافی ہیں۔ حکومتی وکیل نے بتایا کہ ان بچوں کی اموات ہو رہی ہیں، وباء پر قابو پانے کے لئے محکمہ صحت سر توڑ کوشش کر رہا ہے۔