طالبان مذاکرات کریں گے تو پھر سکیورٹی معاہدے پر بات ہوگی : افغان حکومت
کابل (اے ایف پی) افغان حکومت نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کلیدی سکیورٹی معاہدہ پر مذاکرات اس وقت ہی ہونگے جب طالبان کابل کے مذاکرات کاروں سے مذاکرات کرینگے۔ اس صورتحال میں امن مذاکرات میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہوئی ہیں۔ افغانستان کے صدارتی محل سے جاری بیان کے مطابق سکیورٹی معاہدے پر مذاکرات طالبان کے قطر میں دفتر کے حوالے سے معطل ہوئے تھے اور جب یہ مذاکرات شروع ہوتے ہیں تو پھر سکیورٹی معاہدے پر بھی بات ہو گی۔ اس سے قبل حامد کرزئی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ صدر اوباما کو یقین ہے کہ امریکہ اور افغانستان میں سکیورٹی معاہدہ پر اکتوبر میں مذاکرات ہونگے تو میں نے کہا تھا کہ ہماری بعض شرائط ہیں۔ ان میں افغانستا ن میں امن و سلامتی، افغانستا ن کے قومی مفادات کے تحفظ کی ضمانت، مستحکم افغان حکومت اور متحدہ افغانستان شامل ہیں۔