پارٹی الیکشن میں دھاندلی ہوئی‘ کچھ ایسے لوگ اوپر آ گئے جن کو نہیں آنا چاہئے تھا : عمران خان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انٹرا پارٹی الیکشن میں غلطیوں اور دھاندلیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومیں غلطیوں سے سیکھتی ہیں۔ پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں کچھ ایسے لوگ اوپر آگئے جن کو نہیں آنا چاہئے تھا۔ آئندہ الیکشن ہر طرح سے صاف و شفاف ہوگا۔ پارٹی انتخابات تحریک انصاف کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ تحریک انصاف کو مستقبل میں کوئی بھی پارٹی چیلنج نہیں کر پائے گی، دوسری جماعتیں پی ٹی آئی کے پارٹی الیکشن کی پیروی کریں گی، وقت ہم سے تبدیلی کا تقاضا کر رہا ہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نمایاں کامیابی حاصل کی، 80 فیصد نئی لیڈرشپ متعارف کرائی، پارٹی الیکشن میں 11 ماہ کا عرصہ لگا۔ امیدواروں کی سلیکشن اور انتخابی مہم کا وقت نہیں ملا ورنہ مزید کامیابی حاصل کرتے۔ 80 فیصد پولنگ سٹیشنز پر ہمارے پولنگ ایجنٹ ہی نہیں تھے۔ اگلے پارٹی الیکشن میں سب غلطیاں ختم کردیں گے۔ پارٹی انتخابات نہ کرواتے تو پی ٹی آئی بھی روایتی پارٹی ہوتی۔ ہمارا پیغام عوام تک پہنچ چکا۔ خیبر پی کے کو مثالی صوبہ بنائیں گے۔ خیبر پی کے میں اتنی بجلی بنائیں گے کہ پورے ملک کو مل سکے۔ ارکان صوبائی اسمبلی تقرریوں اور تبادلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔ کرپشن کی نشاندہی کرنے والے کو انعام ملے گا۔ثناءنیوز کے مطابق عمران خان نے باضابطہ طور پر خدشات اور تحفظات کے اظہار کے بعد انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی کی متفقہ پالیسی کیلئے وزیراعظم محمد نواز شریف کو خط بھی لکھ دیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طورپر عسکری اداروں، وفاقی اور خیبرپی کے کی حکومتوں کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے صوبائی حکومت دہشتگردی کے خلاف تنہا کچھ نہیں کر سکتی۔ ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران غلط فیصلوں کے اعتراف پر ان کا کہنا تھا کہ ورکرز کی جانب سے جوش و خروش سے لگتا ہے کہ میں نے ان کے دل کی بات کہہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل تحریک انصاف کا ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے ملک بھر میں 80 فیصد پولنگ اسٹیشنوں پر ایجنٹس بھی موجود نہیں تھے یہ گول کیپر کے بغیر فٹ بال کھیلنے کے مترادف ہے۔ ضمنی انتخابات میں ہر نشست پر انتخاب لڑیں گے کسی کے لئے میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے۔