نوازشریف کے دورہ چین سے توانائی بحران حل کرنے میں مدد ملے گی : چینی سفیر
نوازشریف کے دورہ چین سے توانائی بحران حل کرنے میں مدد ملے گی : چینی سفیر
اسلام آباد+بیجنگ (آئی این پی+اے پی پی) چینی سفیر سن ویڈونگ نے وزیراعظم میاں نوازشریف کے دورہ چین کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنے اور پاکستان میں توانائی کے بحران کے حل میں کر نے میں مدد ملے گی۔ چین کی حکومت اور عوام نواز شریف کے دورہ کے شدت سے منتظر ہیں۔ میاں نواز شریف اور ان کے چینی ہم منصب لیکی چیانگ کے درمیان ہونیوالے مذاکرات میں توانائی کا معاملہ سرفہرست ایجنڈا ہوگا۔ مذاکرات کے بعد دونوں اطراف سے توانائی کے بارے میں معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف کا دورہ مفید ثابت ہوگا۔ اس سے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم بننے کے بعد نواز شریف کی طرف سے غیر ملکی دورے کا آغاز چین سے کر نے کا اقدام دونوں ممالک کے قریبی اور دوستانہ تعلقات کی واضح مثال ہے۔ پاکستان اور چین دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے ملکر کام کررہے ہیں۔ میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت اور عوام نوازشریف کے دورہ کے شدت سے منتظر ہیں توقع ہے اس سے باہمی دلچسپی سمیت مختلف شعبوں میں جامع تعاون کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ میاں نوازشریف اور ان کے چینی ہم منصب لیکی چیانگ کے درمیان ہونیوالے مذاکرات میں یقیناً توانائی کا معاملہ ایجنڈا میں سرفہرست ہوگا۔ مذاکرات کے بعد توقع ہے کہ دونوں اطراف سے توانائی کے معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیراعظم نوازشریف کا دورہ ثمر آور ثابت ہو گا خصوصاً اس سے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ اس دورہ کا دنیا بھر اور دونوں ممالک کے عوام میں کئی عشروں سے جاری گہرے اور دوستانہ تعلقات کے حوالے سے مثبت پیغام جائیگا، یہ تعلقات قوم سے قوم کے تعلقات کی عمدہ مثال ہیں۔ بیجنگ میں اپنے قیام کے دوران وزیراعظم نواز شریف چینی قیادت کے ساتھ دوطرفہ سٹرٹیجک شراکت داری، اقتصادی تعاون کے فروغ، پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات اور اقتصادی راہ داریوں کے بارے میں منصوبوں کو حتمی شکل دیں گے۔ توقع ہے کہ یہ جامع شراکت داری کو مزید بڑھانے میں معاون ثابت ہو گا۔ چین پاکستان کو اپنا انتہائی قریبی دوست سمجھتا ہے اور اسے اقتصادی بحران سے نکالنے کیلئے ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے۔ چین نوازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد پہلے غیر ملکی دورہ کا آغاز چین سے کرنے کے اقدام کو سراہتا ہے جو کہ انتہائی قریبی اور گرمجوش پاکستان چین تعلقات کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ میاں نوازشریف کے دورہ کے موقع پر تمام سطحوں پر دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کر نے کے حوالے سے مختلف اقدامات اور تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ پاکستان اور چین کے قریبی خوشگوار اور دوستانہ تعلقات اصولی اور دوطرفہ مفادات پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر اعتماد ہیں کہ وزیراعظم نوازشریف کے اس دورہ سے دونوں ممالک کے درمیان موجود دو طرفہ تعلقات پر مزید مستحکم کر نے میں مدد ملے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی کا ذریعہ ہیں۔ چینی سفیر نے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے کردارکو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں۔ پاکستانی اور چینیوں کے دل ایک دوسرے کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ چینی کمپنیاں اور کاروباری ادارے پانی، ہوا، شمسی توانائی اور بائیو ماس پاور پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کر کے اس مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں بالخصوص توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت اور عوامی سطح پر روابط سمیت تمام شعبوں میں جامع تعاون کی جانب پیشقدمی کا امکان ہے۔ دوسری جانب چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کے دورہ چین بہت اہمیت حامل ہے۔ وزیراعظم نوازشریف 5 روزہ دورہ چین کے دوران چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم لی کی چیانگ ان کے اعزاز استقبالیہ دیں گے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف کا دورہ چین بھرپور اور کامیاب ثابت ہوگا۔ یہ انکا پہلا بیرون ملک دورہ ہے۔ ترجمان ہووا چون ینگ نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران وزیراعظم نوازشریف کے دورہ چین کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم 4سے 8 جولائی تک 5 روزہ دورہ چین کے دوران چینی رہنماﺅں سے ملاقاتیں کریں گے۔ چین کے صدر زی جن پنگ وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم لی کی چیانگ ان کے اعزاز استقبالیہ دیں گے۔ چین پاکستان سٹریٹجک شراکت کی وجہ سے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ چین کو خصوصی اہمیت اورتوجہ دے رہے ہیں۔ دونوں طرف سے اعلیٰ قیادت باہمی رابطہ میں رہتی ہے تمام شعبوں میں ہم ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ حال ہی میں وزیراعظم چین لی کے کیانگ نے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا۔ دونوں ملکوں کی اعلیٰ قیادت کے بعد ایک دوسرے کے ملک کے دوروں سے دونوں ملکوں کے تعلقات کی نوعیت و اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور اس سے ہماری دوستی کی گہرائی کو بھی جانچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ وزیراعظم میاں نوازشریف کا دورہ چین بھرپور اور کامیاب دورہ ثابت ہوگا۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مئی میں چین کے وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے دوران اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے رہنماﺅں کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہے۔ منصوبہ کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کےلئے چین پاکستان کیساتھ ملکر کام کریگا اور اس سے ہمارے تعلقات میں ایک نئی جہت پیدا ہوگی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ایسے منصوبوں میں تعاون سے نہ صرف دونوں ملکوںمیں ترقی و خوشحالی آئیگی بلکہ پورا خطہ مستفید ہوگا۔ دریں اثناءوزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے دورہ چین کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے چین کے ذر ائع ابلاغ دورہ کے آغاز سے قبل اس دورہ کے حوالہ سے تبصرے اور تجزیے شائع کر رہے ہیں جس سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ چین کے ذرائع ابلاغ نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے انٹرویو کے حوالہ سے کہا ہے کہ حکومت پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط اور منصوبہ بند اقتصادی راہداری کے ذریعے چین کے ساتھ اپنے اقتصادی و معاشی تعاون میں اضافہ کریگی۔ چائنہ ڈیلی نے لکھا کہ 4 سے 8 جولائی تک پہلے دورہ چین پر روانگی سے قبل وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا کہ ”اس سے ظاہر ہوتا ہے ہمارے تعلقات کتنے قریبی ہیں“۔ پاکستان کاشغر سے گوادر تک سڑک اور ریل کا رابطہ قائم کرنے پر رضامند ہوگیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے باہمی اقتصادی تعاون کے ایجنڈا میں یہ سب سے اہم آئٹم ہے۔اس منصوبہ سے ریجن کی قسمت بدل جائیگی۔ گوادر کی انتظامیہ چین کے حوالہ کی جاچکی ہے ہمیں امید ہے جلد گوادر بحرہ عرب کے راستے سمندری تجارت کا اہم بندرگاہ بن جائیگی جس سے چین اور پاکستان دونوں مستفید ہوں گے۔ نواز شریف نے کہا اقتصادی راہداری سے دوطرفہ تجارت بڑھے گی اور دونوں ملکوں میں تجارت کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔ اقتصادی راہداری سے نہ صرف چین کے مرکزی مغربی علاقہ کو فائدہ ہوگا بلکہ پاکستان اور تمام جنوبی ایشیاءکا خطہ مستفید ہوگا۔ توانائی، انفراسٹرکچر، ٹیکسٹائل اور انجینئرنگ کے شعبوں کو اہمیت حاصل ہے جس میں پاکستان تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ چین بھی پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں معاونت کرنے کا خواہشمند ہے اور کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں مدد کریگا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان انتہاپسندی اور دہشت گردی کا شکار ہے اس کے 40 ہزار افراد اس کی نذر ہوچکے ہیں۔ ہم اس پر جلد قابو پا لیں گے۔
نواز/دورہ چین