دو خودکشیاں: آئی کام کے طالب علم نے غربت کے باعث خودکشی کر لی
لاہور + سیالکوٹ (سٹاف رپورٹر + نامہ نگار) تھانہ کینٹ کے گاو¿ں چھانگا میں پندرہ سالہ لڑکی نے تیزاب پی کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ بتایا گیا ہے قصبہ چھانگا کے رہائشی صابر علی کی پندرہ سالہ بیٹی اقراءبی بی نے نامعلوم وجوہات پر تیزاب پی لیا جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی۔ اسے علامہ اقبال میموریل ہسپتال لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی۔ لاہور سے سٹاف رپورٹر کے مطابق غربت کی وجہ سے مزید تعلیم حاصل نہ کر سکنے پر آئی کا م کے طالب علم نے زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کر لی۔ معلوم ہوا ہے کہ نولکھا کے علاقے مےں واقع اےک ہوٹل مےں اےف اے کے طالب علم نے خط لکھنے کے بعد زہرےلی گولےاں کھا کر خودکشی کر لی۔ 19 سالہ ےاسر آئی کام پارٹ ٹوکے پےپر دے چکا تھا اور اےم کام کرنے کا خواہش مند تھا۔ اےک ماہ قبل گھر والوں سے ناراض ہو کر چےچہ وطنی سے لاہور آگےا تھا اےک روز قبل ےاسر نے لاہور رےلوے سٹےشن کے قرےب واقع اےک ہوٹل میں کمرہ کرائے پر لےا اور زہرےلی گولےاں کھا کر اپنے والدےن کو چےچہ وطنی فون کر کے بتاےا اس نے زہرےلی گولےاں کھا لی ہےں اور مقامی ہوٹل کے کمرہ نمبر 104 مےں ان کے پہنچے تک نعش مل جائیگی۔ بعدازاں ہوٹل مالکان کو بھی بتا دےا گےا جنہوں نے ےاسر کو ہسپتال پہنچاےا لےکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔ تھانہ نولکھا کے سب انسپکٹر انور خان نے بتاےا ہوٹل کے کمرہ نمبر 104 سے اےک خط ملا ہے جسے لواحقےن نے ےاسر کی تحرےر قرار دےا ہے جس مےں لکھا ہے غربت نے پڑھائی مکمل نہ کرنے دی اور مزدوری پر مجبور کر دےا جس کی وجہ سے خود کشی کر رہا ہوں۔ مےرا خط، گھڑی اور قلم مےرے ساتھ قبر مےں دفن کےا جائے۔ پولےس نے ضروری کارروائی کے بعد نعش پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا دی۔