سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اجلاس‘ 61 ارب کے 2 توانائی منصوبے منظور
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) سی ڈی ڈبلیو پی نے ایک اجلاس میں 74 ارب روپے کے 9 منصوبوں کی منظوری دیدی تاہم ان میں سے 5 منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھیجے جائیں گے۔ اجلاس وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی صدارت میں ہوا۔ احسن اقبال نے کہا کمزور منصوبہ بندی کی وجہ سے اربوں روپے ضائع کر دیئے گئے۔ پاور سیکٹر میں 61 ارب روپے کے 2 منصوبے منظور کئے گئے۔ ان میں ”انٹر کنکشن چشمہ 3“ اور چشمہ فور نیو ماسٹر پاور پلانٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ ان کے تحت 630 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمشن لائن بچھائی جائے گی۔ کمبائنڈ نندی پور پاور پلانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔ اس منصوبے کی پیداوار گنجائش 425 سے 525 میگاواٹ ہے۔ اس منصوبے کی لاگت 22 ارب روپے سے بڑھ کر 57 ارب روپے ہو گئی۔ اس کی ذمہ دار سابق حکومت کی بدانتظامی تھی۔ اجلاس میں شرمائی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس سلسلہ میں ایک جائزہ کمیٹی قائم کر دی گئی۔ اجلاس میں ملک کے ائرپورٹس پر سکیورٹی سسٹم کی بہتری کیلئے منصوبے کی منظوری بھی دیدی گئی۔ اس منصوبے کیلئے جاپان 1605 ملین روپے دے گا۔ پنجاب کے معاشی مواقع کے پروگرام کی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے کے لئے برطانیہ 4.5 بلین روپے دے گا۔ اجلاس میں سندھ کے دیہی علاقوں میں لائیو سٹاک کی بہتری کیلئے 878 ملین روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ حب کے لئے واٹر سپلائی سکیم، بلوچستان آئی ٹی یونیورسٹی کیلئے آلات کی خریداری کے منصوبے بھی منظور کر لئے گئے۔ فیڈرل گورنمنٹ ڈیٹا سنٹر اور انٹرنیٹ کے منصوبے کی بھی منظوری دیدی گئی۔ غازی (تربیلا) اور پشاور ووکیشنل ٹریننگ قائم کرنے کے منصوبے بھی منظور کر لئے گئے۔ کشمیر ہائی وے اسلام آباد کو پشاور موڑ سے جی ٹی روڈ تک پانچ لین کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ کشمیر ہائی وے کے ساتھ کمرشل ایریا بھی بنایا جائے تاکہ فنڈز مل سکیں۔ وفاقی وزیر نے یہ ہدایت اسلام آباد کے نئے ائرپورٹ کو ریل اور میٹرو بس کے ساتھ بھی منسلک کیا جائے۔ منصوبوں کی منظوری کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔