اقتصادی بحالی کے شعبہ میں پیشرفت
برطانوی وزیراعظم کا دو روزہ دورہ¿ پاکستان اور پاک بھارت آرٹس کونسل میں ہونیوالے فیصلوں کی بڑی اہمیت ہے اور اقتصادی طور پر ان دونوں کے اثرات پاکستانی معیشت پر خوشگوار مرتب ہوں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاک بھارت بزنس کونسل کے ممبران کی کمیٹی سے خطاب کیا اور کھلے دل اور دماغ سے دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کے لیڈروں کی تجاویز اور تحفظات کو براہِ راست سُنا۔ اس تقریب میں سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر نے بھی شرکت کی۔ نوائے وقت سے بات کرتے ہوئے بتایا ”بزنس کونسل کی میٹنگ بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ اس موقع پر جہاں پاک بھارت بزنس کونسل کے تمام ممبران حاضر تھے وہیں پاکستان بزنس کونسل کے نئے صدر سکندر مصطفی بھی شریک تھے۔ اس اہم میٹنگ میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے تمام مسائل کو سُنا اور بہتری کی تجاویز کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر متوازن تجارتی پالیسی بنانے پر اتفاق کیا گیا اور میاں نواز شریف نے پاکستانی ممبران سے بھی تجاویز مانگ لی ہیں کہ وہ بتائیں کہ باہمی تجارت میں کون کونسی تبدیلیاں لائی جائیں جس سے پاکستان باہمی تجارت سے مساوی فوائد حاصل کر سکے اور توازنِ ادائیگیاں بھی بہتر ہو جائیں اس مقصد کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو بہت جلد اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کر دیگی۔ دوسری طرف شرکا نے خصوصاً پاکستانی وفد کی طرف سے بہت مثبت تجاویز سامنے آئیں، اب ان تمام تجاویز کو حتمی شکل دیدی جائیگی جن پر عملدرآمد سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا اور مقابلے کے نتیجہ میں پاکستان کو ایک بڑی مارکیٹ میں پانا مال بیچنے میں آسانیاں میسر آئیں گی۔ برطانوی وزیراعظم کا نئی حکومت بننے کے بعد یہ پہلا دورہ ہے جس میں باہمی تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے سابقہ حکومت کو باہمی تجارت کا ٹارگٹ اڑھائی ارب پاﺅنڈ تک دیا تھا لیکن موجودہ حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے باہمی تجارت کا ٹارگٹ تین ارب پونڈ کر دیا گیا ہے اسے حاصل کرنے کیلئے اس سال لندن میں پاکستان اور برطانوی سرمایہ کاروں کی دوسری اہم کانفرنس کا اعلان کیا گیا ہے۔