کاشغر گوادر منصوبے سے خطے کی تقدیر بدل جائیگی‘ مشکل حالات پر قابو پانے کیلئے سخت فیصلے کرنا ہونگے : نوازشریف
کاشغر گوادر منصوبے سے خطے کی تقدیر بدل جائیگی‘ مشکل حالات پر قابو پانے کیلئے سخت فیصلے کرنا ہونگے : نوازشریف
بیجنگ + گوانگ ژو( نوائے وقت رپورٹ +ایجنسیاں) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا ملک کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور مشکل حالات پر قابو پانے کے لئے ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ پاکستان چین تعلقات مضبوط بنائیں گے، ہم نے بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کرنا ہے۔ ملک کی کشتی بھنور میں پھنسی ہے۔ عوام پریشان مت ہوں اور حکومت کا بھرپور ساتھ دیں۔ سابقہ حکومت نے ملک کیلئے کچھ نہیں کیا۔ لاہور سے کراچی تک موٹر وے جلد تعمیرکی جائے گی، چین کے صدر سے ملاقات نہایت مفید رہی، گلگت بلتستان میں غیر ملکیوں کی ہلاکت سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی، چینی رہنماﺅں کو اپنے شہریوں کی فکر ہے۔ پاکستان چین دوستی کو مضبوط بنائیں گے۔ چینی حکام نے توانائی بحران کے خاتمے میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ لوڈ شیڈنگ سے معیشت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ توانائی بحران کو حل کرنے پر توجہ دی جاتی تو آج یہ حالت نہ ہوتی۔ بھرپور کوشش کریں گے کہ منصوبوں پر جلد سے جلد عمل درآمد شروع ہو۔ پاکستان کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے جس کے حل کے لئے گزشتہ حکومتوں نے کوئی اقدام نہیں کئے، امید ہے کہ موجودہ حکومت چین کے تعاون سے اس پر قابو پالے گی۔ پاکستان میں توانائی بحران سب سے بڑا مسئلہ ہے جو ہمیں ورثے میں ملا، سابق ادوار میں بحران حل کرنے پر توجہ نہیں دی گئی۔ توانائی بحران پر جلد قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور معیشت کی بحالی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری ہین ژینگ سے ملاقات اور گوانگ ژو پاور گرڈ کارپوریشن کے دورہ کے موقع پر گفتگو اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور دیگر بھی نواز شریف کے ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کیلئے چینی کمپنیوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ چینی کمپنیوں کی پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری خوش آئند ہے۔ پاکستان اور چین آزمودہ دوست ہیں اور دونوں نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، وزیراعظم نواز شریف نے گوانگ ژو میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ چین کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقات مثبت رہی اور توقعات سے بڑھ کر دورے کے نتائج حاصل ہوئے۔ پاکستان اور چین کی دوستی کومزید مضبوط بنائیں گے، سانحہ دیامر کے بعد میں نہیں سمجھتا کوہ پیما پاکستان آئیں گے۔ واقعہ سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی، چینی رہنماﺅں کو اپنے شہریوں کی فکر ہے۔ پاکستان میں بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے، سابق حکومت توانائی بحران پر کام کرتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ لوڈشیڈنگ سے معیشت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے ملک میں لائن لاسز اور بجلی چوری روکنے کے لئے چینی ماہرین کی مدد مانگ لی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں امن کے قیام کیلئے ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے امن و امان کو بھی ٹھیک کرنا ہو گا۔ مشکلات سے نکلنے کیلئے مشکل فیصلے بھی کرنا پڑیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی سے لاہور تک موٹروے کی تعمیر کے منصوبے پر دستخط ہو چکے ہیں۔ کاشغر گوادر پراجیکٹ سے 3 ارب لوگوں کوفائدہ حاصل ہو گا۔ یہ گیم و چینجر ثابت ہوگا اس منصوبے سے دونوں ممالک اور خطے میں معاشی تبدیلی آئیگی۔ یہ منصوبہ انتہائی اہم سنگ میل ہے خطے کی تقدیر بدل جائیگی۔ پاکستان اور چین نے اقتصادی راہداری کے منصوبے پر بھی دستخط کئے ہیں کوشش کرینگے تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں۔ توانائی کے شعبے میں تعاون کیلئے چینی کمپنیوں سے معاہدے کر رہے ہیں۔ گوانگ ژو میں چائنہ سدرن پاور گرڈ کارپوریشن کے دورے موقع پر وزیراعظم کو چینی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہاں سے ملک کے 5 صوبوں کو بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چائنہ سدرن پاور کارپوریشن نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں معاونت کے لئے تیارہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں کوئلے، ہوا اور پانی سے بجلی پیدا کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ملک میں بجلی چوری اور لائن لاسز کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ قوم، حکومت اور سکیورٹی اداروں سب کو مل کر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے، دنیا کے ساتھ چلنے کیلئے توانائی بحران کا حل ضروری ہے۔ چینی کمپنیاں پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرینگی۔ گوادر کو فری پورٹ بنانے کیلئے اہم اقدامات کرینگے۔ کراچی میں میٹرو بس چلانے، کراچی سے لاہور تک زیر زمین ریلوے ٹریک اورکراچی سے پشاور تک تیز ترین ریلوے ٹریک بچھانے پر بات ہوئی ہے۔ چینی منصوبوں کیلئے وزیراعظم ہاﺅس میں نگرانی کا خصوصی سیل بنایا جائیگا۔ چین سے 12 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی گارنٹی کیلئے چین نے 6 فیصد انشورنس ختم کر دی ملک میں مشکل صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے مشکل فیصلوں سے نہیں گھبرائیں گے۔ اچھے سول سرونٹس کو آگے لانا ہو گا۔ چینی ٹی وی سے انٹرویو میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور چےن کے درمےان معاشی تعاوں خطے کے دوسرے ممالک کے لےے معاشی تعاون کے دروازے کھولے گا۔ پاکستان چےن، جنوبی اےشےائی ممالک بالخصوص سارک ممالک کے درمےان معاشی تعاوں خطے کے تےن ارب افراد کے فائدے مےں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کیلئے کوئلہ، پانی اور متبادل ذرائع کو بروئے کار لایاجائے گا۔ نوازشریف نے کہاکہ انہوں نے چینی رہنماﺅں کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی خصوصا کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں میٹرو سسٹم کے قیام کیلئے تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔ حکومت صنعتوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کرے گی تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین تجارتی تعاون کے سمجھوتے کے تحت دونوں ملک مختلف شعبوں میں چھتیس منصوبوں میں تعاون کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین دوستی دونوں ملکوں میں سیاسی تبدیلیوں کے باوجود قائم اور مضبوط ہے۔ حقیقت میں ہم فولادی بھائی ہیں جیسا کہ چین کے وزیراعظم لی کی چانگ نے پاکستان کے اپنے حالیہ دورے میں کہا تھا۔ چین کے مالیاتی ادارے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔نوازشریف نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں جن اقدامات کی ضرورت تھی وہ نہیں کئے گئے، مسائل کے حل کے لئے سخت اقدامات کرینگے۔ ذمہ داروں کو جوابدہ بنایا جائے جنہوں نے اہم منصوبوں پر غفلت سے کام لیا۔ نوازشریف نے کہا کہ پن بجلی منصوبوں پر کام کرنے کی خواہشمند چینی کمپنیوں کو سہولتیں دینگے، گوادر کو حقیقی تجارتی مرکز بنانے کیلئے اقدامات کرینگے۔ وطن واپسی پر امن و امان کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کیلئے سیاسی رہنماﺅں اور سکیورٹی حکام کا اجلاس بلائینگے۔ دریں اثناءبجلی کی سب سے بڑی چینی سدرن کمپنی نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ملکی تعاون کا اعلان کیا ہے پاکستان اور چین میں اقتصادی راہداری کے قیام، تجارت بڑھانے، بجلی کے بحران اور دیگرشعبوں میں بھرپور تعاون پر اتفاق ہوا ہے۔ دریں اثنائچین کے صوبہ گوانگ ڈونگ کے گورنر چوجیاﺅ ڈان نے وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کے وفد کے اعزاز میں یہاں ضیافت دی۔ گورنر سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے چین کے اپنے دورے کو انتہائی کامیاب قرار دیتے ہوئے چینی قیادت کی گرم جوشی اور مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی چیانگ کے ساتھ انتہائی کامیاب ملاقاتیں کیں۔ اس دورہ کے دوران چینی کمپنیوں کے ساتھ کئی ملاقاتیں ہوئیں جن کے دوران انہوں نے پاکستان میں توانائی، انفراسٹرکچر کی ترقی اور معیشت کے دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ گورنر سے ملاقات کے دوران تجارت کے فروغ اور سیاحت کے شعبے میں تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ گورنر نے وزیراعظم کو صوبہ میں پاکستانی تاجروں کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ 60فیصد تجارت اسی صوبے کے ذریعے ہوتی ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، وزیر اعظم کے مشیر طارق فاطمی، سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، پاکستانی سفیر مسعود خالد اور چینی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔