• news

کراچی پشاور ریلوے ٹریک پر 87 رکاوٹیں دور کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار

لاہور (سٹاف رپورٹر) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہفتہ اور اتوار کی چھٹی کے باوجود ریلوے ہیڈکوارٹرز میں مصروف دن گزارتے ہوئے اہم اجلاس کی صدارت کی اور فیصلہ کیا ہے کہ ایک ہفتہ میں آٹھ دن کام ہوا کریگا یعنی روزانہ 10 گھنٹے کام ہوا کریگا۔ وفاقی وزیر نے ریلوے افسران کو ایک سلوگن دیتے ہوئے کہا کہ ”آرام ہے حرام بس کام کام اور کام“۔ اجلاس میں ریلوے کے بغیر پھاٹک اور پھاٹک والے لیول کراسنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ متعلقہ صوبائی حکومتوں سے بات کر کے ان کو اپ گریڈ کر کے مسئلے BOT کی بنیاد پر ہنگامی بنیادوں پر نمٹا جائیگا۔ اسکے علاوہ ریلوے اپنے ذرائع سے اہم ترین بغیر پھاٹک لیول کراسنگز کو چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے اپ گریڈ کریگا۔ وفاقی وزیر نے اجلاس میں ٹریک کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے عارضی اور مستقل انجینئرنگ رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ہنگامی پروگرام ترتیب دیا تاکہ لوگو ں کے سفری دورانیے میں بہتری لائی جا سکے۔ کراچی تا پشاور موجودہ 87 رکاوٹوں کو ہنگامی بنیادوں پر دور کرنے کیلئے ایک لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے میں موجودہ سٹیل سکریپ کو ریلوے مقاصد میں استعمال کرنے کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا۔ وفاقی وزیر نے چیف کنٹرولر آف سٹورز کو حکم دیا کہ فوری طور پر موجودہ سکریپ کی مقدار اور قیمت کا تعین کرے اور اس بات کی نشاندہی کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی جائے کہ سکریپ کی کتنی مقدار بارٹر سسٹم کے تحت سٹیل ملز کو دیکر ریلوے کیلئے اہم پرزہ جات بنوائے جاسکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے 150 لوکو موٹیوز کی مرمت و بحالی کیلئے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیکر رپورٹ پیش کریں۔دریں اثناوفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کیلئے پیش کردہ بجٹ پہلے سے تیار کردہ تھا ہم نے صرف اسکی نوک پلک کی ہے جبکہ آئندہ مالی کا بجٹ مکمل طور پر مسلم لیگ (ن) تیار کریگی‘زوال کا شکار قومیں خوشیاں اور چھٹیاں نہیں مناتیں اب ہمیں اپنا آرام حرام کر کے دن رات کام کرنا ہوگا ‘ ریلوے کباڑ خانہ بن چکا ہے لیکن غریب کی سواری کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کریں گے اور ریلوے کا مزدور اس کےلئے پر عزم ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے آر اے بازار میں منیارٹی ونگ کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پہلے دو سال سخت ہونگے جس کے بعد حالات میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی اور میں پر امید ہوں کہ حالات ضرور بہتر ہوں گے ۔ 

ای پیپر-دی نیشن